ینگون / واشنگٹن (آئی این پی )میانمار کی حکومت جے ایف 17 تھنڈر ملٹی رول جنگی طیاروں کا ملکی ورژن بنانے کیلئے پاکستان کے ساتھ مذاکرات میں مصروف ہے۔امریکی خبر رساں ادارے ’’یونائٹڈ پریس انٹرنیشنل ‘‘کی ایک رپورٹ کے مطابق اگر پاکستان کے ساتھ یہ معاہدہ ہوجاتا ہے، تو میانمار، پاکستان ایروناٹیکل کمپلیکس اور چین کی سرکاری ایرو اسپیس کارپوریشن کے تعاون سے سنگل سیٹ پر مشتمل جے ایف 17 طیارے بنانے کے قابل ہوجائے گا۔
ایک رپورٹ کے مطابق ان مذاکرات کا آغاز 2015 میں میانمار کی جانب سے 16 جے ایف-17 طیاروں کی خریداری کے بعد ہوا، جو رواں برس کے آغاز میں ملک کے فضائی بیڑے میں شامل ہوجائیں گے۔دفاع، سیکیورٹی اور ایروناٹکس کے حوالے سے گلوبل معلومات فراہم کرنے والی ویب سائٹ آئی ایچ ایس جینز نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا کہ یہ طیارے بلاک-2 سے ہوں گے، جو فضا میں ہی ری فیولنگ (ایندھن بھرنے)کی صلاحیت رکھتے ہیں اور دیگر طیاروں کے مقابلے میں ان کا ایویونکس بھی مزید بہتر ہوتا ہے۔واضح رہے کہ ایویونکس ایئرکرافٹس، مصنوعی سیاروں اور اسپیس کرافٹ میں استعمال ہونے والے الیکٹرانک سسٹم کو کہا جاتا ہے۔رپورٹ کے مطابق میانمار اپنے ایف -7 ایم ایئرگارڈ اور اے-5 سی فانٹان کمبیٹ طیاروں کے بیڑے کو تبدیل کرنا چاہ رہا ہے، جو اس نے 1990 کی دہائی میں چین سے حاصل کیے تھے۔میانمار کے پاس اس وقت 24 ایف -7 اور 16 اے-5 طیارے موجود ہیں۔اگر میانمار جے ایف 17 طیاروں کی بنانے کا لائسنس کلیئر کرلیتا ہے، تو ابھی تک یہ واضح نہیں کہ میانمار پہلے سے تیار شدہ بلاک 2 طیارے حاصل کرے گا یا پھر زیادہ جدید بلاک 3 طیارے حاصل کرنے کی کوشش کرے گا، جو پاکستان ایروناٹیکل کمپلیکس کے کامرہ پلانٹ میں 2015 میں تیار کیے گئے۔پاکستان کے جے ایف 17 تھنڈر طیارے کم وزن کے حامل ہیں، جنھیں کثیرالجہتی طیارے کے طور پر ڈیزائن کیا گیا ہے۔