اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) چین میں تعینات سعودی سفارت کار پر ہوٹل ملازمہ کو جنسی طور پر ہراساں کرنےکا الزام ثابت، سعودی سفارت کار نے اقرار جرم کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق بیجنگ میں سعودی سفارتخانے میں تعینات 39سالہ سعودی سفارتکار بندریحیٰ الظہرانی پر اگست2016میں سنگا پور میں نجی ہوٹل کی خاتون ملازمہ کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام ثابت ہو گیا ہے۔
20سالہ ملازمہ جو کہ سنگا پور کی رہائشی ہے نے مقدمہ کی سماعت کے دوران بتایا کہ یکم اگست 2016کو سعودی سفارتخار بندریحیٰ الظہرانی کے کمرے میں بلانے پر جب وہ وہاں گئی تو اس نے روایتی میزبانی کے فرائض سرانجام دیتے ہوئے سعودی سفارتکار سے اس کا حال چال پوچھا جس پر سعودی سفارتکار نے اسے دبوچ کر بوس و کنار شروع کر دئیے جس سے گھبرا کر وہ کمرے سے باہر چلی گئی، یکم فروری کو مقدمے کی سماعت کے دوران سعودی سفارتکار نے تمام الزامات کو سچ بتاتے ہوئے انہیں قبول کر لیا ہے۔ عدالت نے کیس کی کارروائی اگلی سماعت تک ملتو ی کر دی ہے ۔ ماہرین کا کہناہے کہ جرم ثابت ہونے اور چونکہ سعودی سفارتکار بیجنگ میں تعینات تھا اور جرم اس نے سنگاپور میں کیا ہے اس لیے اس کو کم از کم دس سال کی سزا ہو سکتی ہے ۔فی الحال سعودی سفارتکار 20,000ڈالر کی ضمانت پر رہاہے ۔