سرینگر (اے این این ) بھارتی تحقیقاتی ایجنسی نے اڑی حملہ کیس میں گرفتار دو پاکستانی طالب علموں کو بے گناہ قرار دے دیا، مظفر آباد کے دو نابالغ طالب علم غلطی سے سرحد عبور کرکے آئے تھے جنہیں اوڑی سرحد پر گرفتار کیا گیا تھا۔ بھارت کی تحقیقاتی ایجنسی ”این آئی اے“ نے دونوں لڑکوں کو بے گناہ قرار دیا اور یہ بھی دعوی کیا اوڑی حملہ جیش محمد نے نہیں بلکہ لشکر طیبہ نے کیا تھا۔
”این آئی اے“ کے سربراہ شرد کمار نے کہا اوڑی حملہ لشکر طیبہ نے کیا، تاہم جو دو پاکستانی لڑکے فیصل حسن اعوان اور احسن خورشید حملے کے تین روز بعد 21 ستمبر کو کنٹرول لائن پر گرفتار کئے گئے ان کے بارے میں تحقیقات جاری ہیں لیکن ابتدائی تفشیش سے یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ وہ اس حملے میں کسی بھی طور ملوث تھے۔ ایجنسی کے ایک سنیئر عہدیدار نے کہا ابھی تک دو لڑکوں کے بارے میں ایسا کوئی ثبوت نہیں ملا، دونوں کم عمر اور دسویں جماعت میں زیرتعلیم ہیں۔ دوسری طرف آزادکشمیر حکام نے بھارت میں اوڑی واقعے میں گرفتار 2 بے گناہ لڑکوں کی شہریت کی تصدیق کر دی ہے۔ ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ کو آزاد کشمیر پولیس کی جانب سے مراسلہ موصول ہوا ہے جس میں تصدیق کی گئی ہے کہ احسن خورشید اور فیصل اعوان کا تعلق مظفر آباد کے نواحی گاؤں سے ہے۔ فیصل اعوان ولد گل اکبر کا تعلق پوٹھ جہانگیر اور احسن خورشید ولد خورشید کا تعلق کھلیانہ کاراں سے ہے۔