دمشق(آن لائن)رواں ماہ کی 18 تاریخ کو شامی صدر بشار الاسد کے ساتھ طے پانے والے ایک معاہدے کے مطابق روس شام کے صوبے “طرطوس” میں اپنے بحری اڈے کی توسیع کرے گا۔ معاہدے کی ایک شق میں ایک خفیہ ضمیمے کا بھی حوالہ دیا گیا ہے جس کے تحت فریقین یعنی بشار حکومت اور روس اس سے متعلق کوئی تفصیل ظاہر نہیں کریں گے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اس شق کے تحت فریقین معاہدے پر عمل درامد سے متعلق معلومات کو خفیہ رکھنے کے واسطے تمام تر ضروری اقدامات کریں گے۔
معاہدے کے مطابق بحری اڈے میں ایک وقت میں زیادہ سے زیادہ 11 روسی بحری جہاز موجود ہو سکتے ہیں جن میں نیوکلیئر انجنوں سے کام کرنے والے جہاز بھی شامل ہیں۔لاذقیہ میں “حم?م?م” کے فضائی اڈے کی طرح طرطوس میں روسی بحری اڈے کی توسیع کے معاہدے میں بھی یہ شق شامل ہے کہ بشار حکومت کے نمائندے روسی کمانڈر کی آمادگی کے بعد ہی اڈے میں داخل ہو سکیں گے۔یاد رہے کہ طرطوس میں بحری اڈے سے متعلق معاہدہ 49 برس کے لیے طے پایا ہے جو مزید 25 برس کے لیے قابل تجدید ہوگا.. اِلّا یہ کہ فریقین میں سے کوئی ایک جانب معاہدہ ختم ہونے سے ایک سال قبل دوسری جانب کو آگاہ کر دے کہ اس نے معاہدے پر مزید عمل درامد نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔