پیر‬‮ ، 11 اگست‬‮ 2025 

قندھارحملے اور ہمارے سفارتکاروں کی ہلاکت کے ذمہ دار یہ لوگ ہیں،امارات نے افغان حکومت کو ہی بڑا جھٹکادیدیا

datetime 16  جنوری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

دبئی (این این آئی) دبئی پولیس کے سربراہ ضاعی خلفان تمیم نے افغان سیکیورٹی فورسز کو قندھار میں حملے کا ذمہ دارقرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ دھماکے کی نوعیت سے ظاہرہوتاہے کہ حملے کی ذمہ داری افغان سیکیورٹی فورسز کی بنتی ہے۔ دبئی پولیس کے سربراہ کا بیان قندھار میں اس خود کش حملے کے چند دن بعد آیا ہے جس میں متحدہ عرب امارات کے 5 سفارتکاروں سمیت 11 افراد جاں بحق ہوئے تھے، دھماکہ میں یو اے ای کے سفیر اور گورنر قندھار بھی زخمی ہوئے تھے، طالبان نے دھماکہ سے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ دھماکے کی وجہ قندھار کے حکام کی اندرونی چپقلش ہے۔

دبئی پولیس کے سربراہ نے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر لکھا ہے کہ افغانستان کے سیکیورٹی ادارے اس واقعہ کے براہ راست ذمہ دار ہیں جس میں متحدہ عرب امارات کے سفیر اور سفارتکاروں کو جانی نقصان پہنچاہے، انہوں نے کہا کہ دھماکہ خیز مواد وہاں پر پہلے سے موجود تھا اور اس علاقے کی سیکیورٹی کی ذمہ داری افغان سیکیورٹی اداروں کی ذمہ داری تھی کیونکہ یہ علاقہ ان کے زیر کنٹرول تھا ۔ ایک اور بیان میں انہوں نے قندھار کے واقعہ کو خیانت سے تعبیر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر حملہ باہر سے کیا جاتا تو وہ ایک الگ معاملہ تھا لیکن دھماکہ عمارت کے اندر ہوا ہے اسی وجہ سے یہ ایک خیانت کا عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کو اقوام متحدہ کے ذریعے امداد دینی چاہئے کیونکہ اگر باہر سے لوگ خود امداد دینے جاتے ہیں تو افغان حکام کے اندرونی اختلافات اور دشمنیوں کی وجہ سے نشانہ بنایا جاتا ہے۔دبئی پولیس کے سربراہ نے کہا کہ اگر دیگر ممالک افغانستان کیساتھ امداد چاہتے ہیں تو وہ اقوام متحدہ کے اداروں کے ذریعے کام کریں اور باہر کے لوگ خود ان باؤلے کتوں کے درمیان نہ جائیں جو ایک دوسرے کے قتل میں ملوث ہیں، انہوں نے افغانستان میں متحدہ عرب امارات کی جانب سے امدادی اداروں کی سیکیورٹی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو اس پالیسی پر نظرثانی کرنی چاہئے۔

دھماکے کے بعد افغانستان میں قندھار پولیس کے سربراہ جنرل عبدالرازق کے کردار پر سوالات اٹھائے جارہے ہیں ، جنرل رازق دھماکے سے پہلے پراسرار طور پر گورنر کے مہمان خانے سے باہر چلے گئے جب وہاں متحدہ عرب امارات کے سفارتکار اور دیگر حکام موجود تھے اور ان کی موجودگی میں دھماکہ ہوا۔مقامی حکام کے مطابق دھماکہ خیز مواد ایک گاڑی میں رکھا گیا تھا اور گاڑی گیسٹ ہاؤس کے اندر کھڑی تھی، رپورٹس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ دھماکہ خیز مواد مہمان خانے کے اندر کرسیوں کیساتھ لگایا گیا تھا ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



بابا جی سرکار کا بیٹا


حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…