جمعہ‬‮ ، 09 مئی‬‮‬‮ 2025 

قندھارحملے اور ہمارے سفارتکاروں کی ہلاکت کے ذمہ دار یہ لوگ ہیں،امارات نے افغان حکومت کو ہی بڑا جھٹکادیدیا

datetime 16  جنوری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

دبئی (این این آئی) دبئی پولیس کے سربراہ ضاعی خلفان تمیم نے افغان سیکیورٹی فورسز کو قندھار میں حملے کا ذمہ دارقرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ دھماکے کی نوعیت سے ظاہرہوتاہے کہ حملے کی ذمہ داری افغان سیکیورٹی فورسز کی بنتی ہے۔ دبئی پولیس کے سربراہ کا بیان قندھار میں اس خود کش حملے کے چند دن بعد آیا ہے جس میں متحدہ عرب امارات کے 5 سفارتکاروں سمیت 11 افراد جاں بحق ہوئے تھے، دھماکہ میں یو اے ای کے سفیر اور گورنر قندھار بھی زخمی ہوئے تھے، طالبان نے دھماکہ سے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ دھماکے کی وجہ قندھار کے حکام کی اندرونی چپقلش ہے۔

دبئی پولیس کے سربراہ نے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر لکھا ہے کہ افغانستان کے سیکیورٹی ادارے اس واقعہ کے براہ راست ذمہ دار ہیں جس میں متحدہ عرب امارات کے سفیر اور سفارتکاروں کو جانی نقصان پہنچاہے، انہوں نے کہا کہ دھماکہ خیز مواد وہاں پر پہلے سے موجود تھا اور اس علاقے کی سیکیورٹی کی ذمہ داری افغان سیکیورٹی اداروں کی ذمہ داری تھی کیونکہ یہ علاقہ ان کے زیر کنٹرول تھا ۔ ایک اور بیان میں انہوں نے قندھار کے واقعہ کو خیانت سے تعبیر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر حملہ باہر سے کیا جاتا تو وہ ایک الگ معاملہ تھا لیکن دھماکہ عمارت کے اندر ہوا ہے اسی وجہ سے یہ ایک خیانت کا عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کو اقوام متحدہ کے ذریعے امداد دینی چاہئے کیونکہ اگر باہر سے لوگ خود امداد دینے جاتے ہیں تو افغان حکام کے اندرونی اختلافات اور دشمنیوں کی وجہ سے نشانہ بنایا جاتا ہے۔دبئی پولیس کے سربراہ نے کہا کہ اگر دیگر ممالک افغانستان کیساتھ امداد چاہتے ہیں تو وہ اقوام متحدہ کے اداروں کے ذریعے کام کریں اور باہر کے لوگ خود ان باؤلے کتوں کے درمیان نہ جائیں جو ایک دوسرے کے قتل میں ملوث ہیں، انہوں نے افغانستان میں متحدہ عرب امارات کی جانب سے امدادی اداروں کی سیکیورٹی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو اس پالیسی پر نظرثانی کرنی چاہئے۔

دھماکے کے بعد افغانستان میں قندھار پولیس کے سربراہ جنرل عبدالرازق کے کردار پر سوالات اٹھائے جارہے ہیں ، جنرل رازق دھماکے سے پہلے پراسرار طور پر گورنر کے مہمان خانے سے باہر چلے گئے جب وہاں متحدہ عرب امارات کے سفارتکار اور دیگر حکام موجود تھے اور ان کی موجودگی میں دھماکہ ہوا۔مقامی حکام کے مطابق دھماکہ خیز مواد ایک گاڑی میں رکھا گیا تھا اور گاڑی گیسٹ ہاؤس کے اندر کھڑی تھی، رپورٹس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ دھماکہ خیز مواد مہمان خانے کے اندر کرسیوں کیساتھ لگایا گیا تھا ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



محترم چور صاحب عیش کرو


آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…