ماسکو (آن لائن)روس ، چین اور پاکستان نے افغانستان میں داعش کے بڑھتے ہوئے اثرو رسوخ اور افغانستان کی بگڑتی ہوئی سکیورٹی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے، تینوں ملکوں نے طالبان رہنماو?ں پر عائد پابندیوں میں نرمی کرنے پر بھی اتفاق کیا ہے۔روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریہ زرخووا نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ روس، چین اور پاکستان کے نمائندوں نے افغان مسئلے کے حل کیلئے روسی دار الحکومت ماسکو میں ملاقات کی اور اس بات پر اتفاق کیا کہ اس طرح کے مذاکرات میں ا?ئندہ افغانستان کو بھی شامل کیا جائے گا۔تینوں ملکوں نے افغانستان میں داعش کی بڑھتی ہوئی کارروائیوں پر اظہار تشویش بھی کیا۔انہوں نے مزید بتایا کہ تینوں ملکوں نے افغانستان کی بگڑتی ہوئی سکیورٹی صورتحال پر تحفظات کا اظہار کیا۔
ملاقات میں طالبان رہنماؤں پر عائد پابندیاں نرم کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا تاکہ افغان حکومت اور طالبان میں مذاکراتی عمل انجام پاسکے۔برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق افغان وزارت خارجہ کے ترجمان احمد شکیب مستغنی نے کہا ہے کہ ماسکو مذاکرات کے حوالے سے کابل کو باقاعدہ طور پر بریفنگ نہیں دی گئی۔افغانستان کی صورتحال پر ہونے والے کسی بھی قسم کے مذاکرات خواہ کتنی ہی نیک نیتی سے کیوں نہ کیے جائیں ان کا اس وقت تک فائدہ نہیں ہوگا جب تک ان میں کابل کو شامل نہ کیا جائے بلکہ کابل کے بغیر ہونے والے مذاکرات سے بہت سے نئے سوالات جنم لیں گے