اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان اور روس کے درمیان بڑھتے تعلقات سے امریکہ ناراض ہوگیا ہے۔ حالیہ برسوں میں جب سے امریکہ کا جھکاؤ بھارت کی طرف ہے تو پاکستان نے روس کے ساتھ تعلقات بہتر بنا لئے ہیں۔ سردجنگ کے دوران بھارت روس کا اتحادی تھا جبکہ پاکستان امریکہ کے ساتھ کھڑا تھا۔
لیکن چند دہائیوں میں امریکہ اور بھارت نے سرد جنگ کی سیاست کو پس پشت ڈال دیا ہے اگرچہ پاکستان امریکہ کو چھوڑنے کا متحمل نہیں ہوسکتا لیکن پاکستان نے توازن برقرار رکھنے کے لئے روس کے ساتھ روابط بڑھائے ہیں۔افغانستان میں قیام امن کیلئے سہ فریقی اجلاس کل ماسکو میں ہو گا۔ اجلاس میں پاکستان چین اور روس کے اعلیٰ حکام شریک ہوں گے۔ افغانستان میں قیام امن کے متعلق ان تین ممالک کا یہ تیسرا اہم اجلاس ہو رہا ہے۔معروف انگریز ی جریدے دی نیشن کی رپورٹ کے مطابق افغانستان میں سکیورٹی صورتحال آئے روز خراب ہو رہی ہے جس سے علاقائی سلامتی کو بھی شدید خطرات لاحق ہیں۔ افغانستان میں داعش، تحریک اسلامی ازبکستان کے علاوہ طالبان کے مختلف گروپ افغان حکومت کیخلاف سرگرم ہیں۔ماسکو میں ہونے والے سہ فریقی اجلاس کے بارے میں مثبت توقعات وابستہ کی گئی ہیں۔ دفتر خارجہ کے ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ ماسکو اور اسلام آباد کے درمیان تعلقات سے امریکہ اپ سیٹ ہے۔ یہ پارٹنرشپ کسی ملک کے خلاف نہیں ہے، عالمی تعلقات کے ماہر ڈاکٹر ہما بقائی نے کہا کہ پاکستان اور روس کے درمیان تعلقات بھارت اور امریکہ ہضم نہیں کررہے۔ بھارت ہمیں تنہا کرنا چاہتا ہے، حالیہ مہینوں میں روس پاکستان کے ساتھ کھلے دل سے مل رہا ہے۔ ہمیں صرف امریکہ پر انحصار نہیں کرنا چاہئے۔