واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والا ہتھیار بنا کر مسلمانوں کو ہلاک کرنے کی سازش کرنے والے امریکی مکینک کو 30 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی محکمہ انصاف نے کہا ہے کہ گلینڈن کرافورڈ کا تعلق نیویارک کی شمالی ریاست سے ہے جو کو کلکس کلان کا خودساختہ رکن ہے۔ کرافورڈ کو اگست 2015ء میں ہونے والی منصوبہ سازی ثابت ہونے پر سزا سنائی گئی ہے،جو اس نے ایک اور شخص سے مل تیار کی تھی، جس میں ایسا ہتھیار بنانے کی کوششیں کی گئی تھیں، جس میں تابکار شعاعوں کا استعمال کیا جانا تھا۔اٹارنی رچرڈ ہارتونیان کے مطابق کرافورڈ نے مذہب کی بنیاد پر مسلمانوں کو جب کہ سیاسی اور سماجی سوچ کی بنا پر دیگر کو، جس میں سرکاری اہل کار بھی شامل تھے، ہلاک کرنے کی منصوبہ سازی کی تھی۔وکلائے استغاثہ کا کہنا ہے کہ کرافورڈ نے یہودی گروپوں سے رابطہ کیا تاکہ آن کے منصوبے کے لیے مالی اعانت حاصل ہو سکے اورایک ریڈئیشن ڈیوائس بنائی جا سکے اور اسے ان لوگوں کے خلاف استعمال کیا جائے جنھیں آنھوں نے اسرائیل کا دشمن قرار دیا تھا۔