جمعہ‬‮ ، 05 ستمبر‬‮ 2025 

دوست اسلامی ملک کو گہرا صدمہ۔۔لاشوں کے انبار لگ گئے

datetime 11  دسمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

استنبول(این این آئی)ترکی کے دارالحکومت استنبول میں ایک سپورٹس سٹیڈیم کے باہر دو دھماکوں میں کم از کم 29 افراد ہلاک اور 166 زخمی ہوگئے۔ دھماکوں میں مرنے والوں میں دو عام شہری اور باقی سب پولیس اہلکار ہیں۔
دہشت گردوں نے استنبول میں انسداد دہشت گردی پولیس کی ایک بس کو حملے کا نشانہ بنایا، پولیس نے کار بم حملے میں ملوث ہونے کے شبے میں 10 مشتبہ افرادکو حراست میں لے لیا ہے۔ تاحال کسی گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ترک وزیر داخلہ سلیمان صویلو نے میڈیا کو بتایا کہ ایک کار بم حملے اور ایک خودکش حملے میں پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ دھماکوں میں مرنے والوں میں دو عام شہری اور باقی سب پولیس اہلکار ہیں۔ زخمی ہونے والے 17 افراد کی سرجری کی گئی ہے، جب کہ چھ افراد کو انتہائی نگہداشت وارڈ میں منتقل کیا گیا ہے جہاں ان کی حالت تشویشناک بیان کی جاتی ہے۔وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں نے استنبول میں انسداد دہشت گردی پولیس کی ایک بس کو حملے کا نشانہ بنایا۔ پولیس نے کار بم حملے میں ملوث ہونے کے شبے میں 10 مشتبہ افرادکو حراست میں لے لیا ہے۔
تاحال کسی گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔وزیرِ داخلہ سلمان صولو نے بتایا کہ ابتدائی شواہد کے مطابق ایک کار بم کے ذریعے پولیس کی بس کو نشانہ بنایا گیا ہے۔انھوں نے بتایا کہ بیشکتاش سپورٹس سٹیڈیم میں ایک فٹبال میچ ختم ہونے کے ا?دھے گھنٹے کے بعد یہ دھماکہ ہوا۔بیشکتاش سپورٹس سٹیڈیم استنبول کے ٹقسیم سکوئر کے قریب واقع ہے۔
ترکی میں گزشتہ کچھ عرصے میں شدت پسندوں کی جانب سے حملوں میں تیزی دیکھی گئی ہے۔ادھر ترک نائب وزیراعظم نعمان قورتولموش نے ایک بیان میں کہا کہ کار بم دھماکے کے 45 سکینڈ کے بعد ایک خود کش بمبار نے بھی خود کو دھماکے سے اڑا دیا جب کہ وزیر ٹرانسپورٹ احمد ارسلان کا کہنا تھا کہ حملہ استنبول میں ایک اسٹیڈیم کے باہر کیا گیا جہاں پولیس کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی۔
ترک صدر طیب رجب اردوگان نے ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں نے پولیس اور سولین کوبزدلانہ حملے میں نشانہ بنا یا ہے، تاہم انھوں نے مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔ انھوں نے اسے ایک دہشتگرد حملہ قرار دیا۔ صدر نے تمام زخمیوں کو فوری اور بہترین طبی سہولیات مہیا کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔

موضوعات:



کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…