واشنگٹن(این این آئی)امریکا میں مسلمانوں کے درمیان اس امر پر تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے کہ انہیں حال ہی میں ممکنہ طور پر کڑی نگرانی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔مسلمانوں کو خود کار ٹیلی فون کالیں موصول ہوئی تھیں جن میں مطالبہ کیا گیا کہ مسلمان ہونے کی صورت میں 1 دبائیں اور غیر مسلم ہونے پر 2 کا بٹن دبائیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق بہت سے حلقوں میں یہ اندیشہ بھی اجاگر ہو رہا ہے کہ شاید نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے انتخابی وعدے پر عمل شروع کر دیا ہے جس میں انہوں کہا تھا کہ امریکا میں تمام مسلمانوں کا اندراج کیا جائے گا۔مسلمانوں کو موصول ہونے والی کالیں درحقیقت ایک غیر منافع بخش تنظیم’’یو ایس اے ایمرج‘‘کی جانب سے کرائے جانے والے سروے کا حصہ ہیں۔ورجینیا میں تنظیم کی ڈائریکٹر سارہ کوکرین کے مطابق اس سروے کا مقصد 8 نومبر کو ہونے والے صدارتی انتخابات کے بعد امریکا میں مسلمانوں کے نقطہ ہائے نظر اور تجربات کے حوالے سے آراء کا جاننا ہے۔
سارہ کا کہنا تھا کہ تشویش اندیشوں کے باعث ” ہمارا سارا کام متاثر ہوا ہے۔ ہم لوگوں سے کال پر رابطہ نہیں کر سکتے اس لیے کہ وہ خوف زدہ ہیں۔واضح رہے کہ صدارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کی حیران کن کامیابی کے بعد سے امریکا میں مسلمان تشویش محسوس کر رہے ہیں۔ ٹرمپ کی جانب سے قومی سلامتی کا مشیر چْنے جانے والے مائیکل فلن نے اگست میں اپنے ایک وڈیو پیغام میں مسلمانوں کے بارے میں زہر اگلتے ہوئے کہا تھا کہ اسلام ازم اس کرہ ارض پر 1.7 ارب انسانوں کے اندر کا ناسور ہے جس کو کاٹ کر علاحدہ کیا جانا چاہیے۔
اگر مسلمان ہو تو کونسا بٹن دبائیں یا غیر مسلم تو پھر کونسا بٹن دبائیں
26
نومبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں