پیر‬‮ ، 23 دسمبر‬‮ 2024 

عالمی بینک سرمایہ لگانے پر رضامند،بڑے ڈیم کے چوتھی بار افتتاح کا فیصلہ

datetime 25  ‬‮نومبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) قومی اسمبلی کوبتایا گیا ہے کہ داسو ڈیم کا پہلا فیز 2022ء سے بجلی کی پیداوار شروع کریگا‘ 4 عالمی بینکوں نے ضمانت پر 80 کروڑ ڈالر تک کی سرمایہ کاری کی پیشکش کی ہے ٗ2017ء میں مالاکنڈ‘ سوات اور دیگر علاقوں میں اوورلوڈنگ کا مسئلہ چکدرہ گرڈ سٹیشن سے حل ہو جائے گا ٗ دیامر بھاشا ڈیم کا اراضی کے حصول کے بغیر ہی تین بار فیتہ کاٹا گیا‘ باضابطہ سنگ بنیاد آئندہ سال وزیراعظم نواز شریف رکھیں گے ٗ واسا ساڑھے چھ ارب روپے کا ڈیفالٹر ہے ٗ

سندھ حکومت کے حکام کو ہمارے ساتھ بٹھا کر معاملہ حل کرانے کیلئے ایک کمیٹی تشکیل دی جائے ٗچشمہ ڈی آئی خان‘ ژوب‘ قرسیلی لائن منصوبہ کی ایکنک نے منظوری دے دی، چھ ارب 87 کروڑ 84 لاکھ روپے لاگت آئے گی۔جمعرات کو وقفہ سوالات کے دور ان پارلیمانی سیکرٹری قومی صحت ڈاکٹر درشن نے بتایا کہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے اپنے پالیسی بورڈ‘ وفاقی حکومت اور اقتصادی رابطہ کمیٹی کی منظوری سے ڈرگ پرائسنگ پالیسی 2015ء کے نام سے ڈرگ میکز م کا اعلان کیا ہے جو ادویات کی قیمتوں کے تعین کے لئے کام کرتے ہیں

اس پالیسی کے تحت اندرون ملک تیار ہونے والی ادویات کے لئے قیمتوں کے تعین کے لئے فارمولا یہ ہے کہ اس کی تجارتی قیمت کے لئے اس کی پیراواری لاگت‘ مارک اپ 70 فیصد کے تحت کی جاتی ہے جبکہ درآمد شدہ ادویات کے لئے نقل و حمل کے اخراجات‘ قیمت خرید‘ مارک اپ 30 فیصد ر کھ کر کی جاتی ہے۔ ڈپٹی سپیکر نے کہا کہ ریگولیٹری اتھارٹی کی کارکردگی غیر تسلی بخش ہے اوروہ درست کام نہیں کر رہی۔وزیرمملکت عابد شیر علی نے بتایا کہ داسو کا پہلا فیز 2022ء میں بجلی پیدا کرے گا۔ پیپلز پارٹی کے دور میں یہ کام شروع ہوتا تو آج اس سے بجلی پیدا ہو رہی ہوتی۔ یہ کریڈٹ بھی ہماری حکومت کو جاتا ہے۔

حکومت پاکستان کی ضمانت اور واپڈا بیلنس 144 ارب روپے کی سرمایہ کاری گیارہ فروری 2016ء کو حبیب بنک کی سرپرستی میں سات مقامی بنکوں کے کنسورشیم کو اختیار دیا گیا ہے ٗمعاہدے پر جلد دستخط ہوں گے۔ چار بین الاقوامی بنکوں نے 80 کروڑ ڈالر تک کی سرمایہ کاری کی پیشکش کی ہے۔ ان کا جائزہ مکمل ہو چکا ہے۔عابد شیر علی نے بتایا کہ چکدرہ کے لئے 54 کروڑ روپے حکومت پاکستان کے دے دیئے ہیں، کافی کام ہوگیا ہے ٗچکدرہ کا گرڈ سٹیشن جب تک نہیں بنے گا بجلی کا مسئلہ رہے گا۔ اگر صوبائی حکومت بروقت ادائیگی کے باوجود اراضی لے لیتے تو آج یہ کام مکمل ہو جاتا۔ 2017ء میں مالاکنڈ‘ سوات اور دیگر علاقوں میں اوورلوڈنگ کا مسئلہ چکدرہ گرڈ سٹیشن سے حل ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اس کا حکم امتناعی ختم کردیا ٗ کام اب تیزی سے مکمل کر رہے ہیں۔

طے شدہ وقت سے چند ماہ پہلے اس کو مکمل کریں گے۔انہوں نے بتایا کہ ہم ٹرانسفارمروں کو اپ گریڈ کر رہے ہیں ٗ 2017ء میں یہ معاملہ حل ہوگا تاہم کے پی کے میں یہ مسائل رہیں گے۔ حکومت کے پی کے تعاون نہیں کر رہی۔ نوشہرہ‘ پشاور سمیت تین اہم جگہوں پر اگر اراضی حکومت کے پی کے نے نہ لے کر دی تو یہ معاملہ رہے گا۔ ہم نے اس کی اراضی کے لئے پیسے بھی دے دیئے ہیں۔ متعلقہ قائمہ کمیٹی بھی اس کے لئے تعاون کرے۔ تحریک انصاف کے رکن سراج محمد خان نے کہا کہ خیبر پختونخوا کی صوبائی حکومت گرڈ سٹیشنوں کے لئے اراضی کے حصول میں سست روی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر مملکت برائے بجلی و پانی کی بات درست ہے، صوبائی حکومت اراضی کے حصول کے معاملہ میں سست ہے۔ پارلیمانی سیکرٹری ہاؤسنگ سید ساجد مہدی نے بتایا کہ اپنا گھر سکیم کے لئے اراضی کے حصول میں مشکلات ہیں ٗ اپنا گھر کمپنی رجسٹرڈ ہو چکی ہے۔ اس کے چیف ایگزیکٹو اور سیکرٹری کی تعیناتی کے لئے سمری وزیراعظم کو ارسال کر رکھی ہے۔

ہماری کوشش ہے کہ جلد از جلد اس سکیم پر کام شروع ہو۔ سندھ میں اس کے لئے اراضی نہیں دی گئی۔ پنجاب اور بلوچستان میں کچھ زمین دی گئی ہے ٗ اٹھارہویں ترمیم کے بعد ہاؤسنگ کا شعبہ صوبوں کو منتقل کردیا گیا ہے۔ شاہدہ رحمانی کے سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ کسی صوبے کے ملازمین کے لئے الگ سے کوئی ہاؤسنگ سکیم شروع کرنے کی تجویز نہیں ہے۔ یہ کام سنیارٹی کی بنیاد پر ہے۔وزیر مملکت برائے بجلی عابد شیر علی نے بتایا کہ دیامر بھاشا ڈیم کے لئے 37 ہزار 419 ایکڑ اراضی میں سے 28 ہزار 274 ایکڑ اراضی حاصل کرلی گئی ہے۔ اس کے فیتے ضرور کاٹے گئے۔ اس ڈیم سے 4500 میگاواٹ بجلی حاصل ہوگی۔ اس ملکی اہمیت کے حامل منصوبے پر آئندہ سال کام شروع کردیں گے۔ یہاں پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش 6.4 ملین ایکڑ فٹ ہے۔ یہ منصوبہ سات سے آٹھ سال میں مکمل ہوگا۔ اراضی کے حصول کے لئے اپنے پی ایس ڈی پی سے دیا ہے۔ اس کا حتمی سنگ بنیاد آئندہ سال وزیراعظم نواز شریف رکھیں گے۔ اس پر لاگت 894 ارب روپے تھی تاہم اب اس میں ہو سکتا ہے تاخیر کی وجہ سے مزید بڑھ جائے۔

اس کا بھی احتساب ہونا چاہیے کہ کس وجہ سے اس پر کام نہیں ہو سکا۔ میاں منان کے سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ اراضی کے حصول کے لئے جو کھیل کھیلا گیا وہاں پہلے انوسٹر بھیج کر وہ زمین خریدی گئی پھر ان سے مہنگے داموں خریدی گئی۔ اس کی وزیراعظم نے انکوائری کرائی ہے جلد اس کی رپورٹ سامنے آجائے گی۔وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی نے بتایا کہ ملک میں اکتوبر 2016ء کے دوران دس ہزار 33 میگاواٹ بجلی پیدا اور استعمال ہوئی۔ طلب 13ہزار 425 اور شارٹ فال اس دوران دو ہزار 483 میگاواٹ رہا۔ بجلی کی بحث کے لئے ہمیں دکانیں بروقت بند کرنے‘ بجلی بچانے پر توجہ دینا ہوگی۔ انہوں نے بتایا کہ لوڈشیڈنگ کم ہو کر تین‘ چار گھنٹے تک آگئی ہے۔ جون 2017ء سے قبل ایل این جی منصوبوں کا پہلا مرحلہ مکمل ہوگا۔ اس کے علاوہ دیگر منصوبے بھی مکمل ہوں گے۔ وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی نے کہا کہ واسا ساڑھے چھ ارب روپے کا ڈیفالٹر ہے۔

سندھ حکومت کے حکام کو ہمارے ساتھ بٹھا کر یہ معاملہ حل کرانے کے لئے ایک کمیٹی تشکیل دی جائے۔ نوید قمر اس کی سربراہی کریں۔ سندھ حکومت 70 ارب روپے کے واجبات دے۔ پولیس کو کہا جائے کہ ہم سے تعاون کرے۔ واسا سے پینے کے پانی کے کنکشن بحال کرا دیئے۔ بجلی چوروں کو سائیڈ لائن کرانے کے لئے سب اراکین تعاون کریں۔ نوید قمر نے کہا کہ واپڈا خود اس میں ملوث ہے۔ اگر سکول سے بجلی جارہی ہے تو اس میں واپڈا یا اس کے ادارے ملوث ہیں۔ ہم وزارت پانی و بجلی کے ساتھ مکمل تعاون کریں گے۔ جو اہلکار اس میں ملوثہ وتے ہیں ان کے پیچھے ہاتھ مضبوط ہوتے ہیں۔ ہمیں صوبائی حکومت کا تعاون درکار ہے۔

یہ قومی معاملہ ہے۔ معاملات کلیئر ہیں‘ اس کا حل قوم کا بھلا ہے۔ کمیٹی بنانی ہے بنا دیں۔ لیکن ٹائم پیریڈ رکھیں جس میں فیصلے ہوں۔ ڈپٹی سپیکر نے یہ معاملہ حکومت یقینی دہانیوں کی کمیٹی کے سپرد کرتے ہوئے ایک ماہ میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔ عابد شیر علی نے بتایا کہ چشمہ ڈی آئی خان‘ ژوب‘ قرسیلی لائن منصوبہ کی ایکنک نے اصولی منظوری دے دی ہے تاہم منصوبے کی تخمینہ جاتی لاگت پر نظرثانی اور اس کو مناسب کرنے کے لئے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ ایکنک نے اپنے رواں ماہ کے اجلاس میں اس منصوبے کی منظوری دے دی ہے جس پر لاگت چھ ارب 87 کروڑ 84 لاکھ روپے ہوگی۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…