کرائسٹ چرچ(این این آئی)ٹیم کے کھلاڑی بھی زلزلے ی وجہ سے خوفزدہ ہیں اور کرائسٹ چرچ میں وہ بھی نچلی منزلوں پر رہنے کو ترجیح دیں گے،نیوزی لینڈ میں شدید نوعیت کے زلزلے کے بعد انجینئرز نے کرائسٹ چرچ کو محفوظ قرار دے دیا ہے جس کے بعد پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان پہلا ٹیسٹ میچ شیڈول کے مطابق 17 نومبر سے کھیلا جائے گا۔ میڈیار پورٹ کے مطابق وسطی نیوزی لینڈ 7.8 شدت کے زلزلے کے
سبب کم از کم دو افراد ہلاک ہو گئے اور سڑکوں اور عمارتوں کو شدید نقصان پہنچا جبکہ ابھی تک سینکڑوں آفٹر شاکس آ چکے ہیں ٗزلزلے کے مرکز سے قریب ہونے کے سبب کرائسٹ چرچ میں سب سے زیادہ زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے جہاں 2011 میں 6.3 شدت کے زلزلے میں 185 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔نیوزی لینڈ کرکٹ حکام نے پیر کو کرائسٹ چرچ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تصدیق کی کہ میچ شیڈؤل
کے مطابق ہو گا۔ پاکستان اور نیوزی لینڈ کی ٹیمیں پیر کو کرائسٹ چرچ پہنچ گئی ہیں ٗپاکستانی ٹیم زلزلے کے وقت نیلسن میں موجود تھی اور وہاں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔قومی ٹیم کے کوچ مکی آرتھر نے مقامی میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ہم بہت زیادہ خوفزدہ ہو گئے تھے۔ ہم ہوٹل کی ساتویں منزل ہر موجود تھے اور تمام کھلاڑی بھاگتے ہوئے سیڑھیوں سے اترے اور اکثر کھلاڑی گزشتہ رات ٹیم کے کمرے میں
سوئے کیونکہ خوف کی وجہ سے وہ اپنے کمروں میں جانے کیلئے تیار نہیں تھے۔کرائسٹ چرچ میں رہنے والے کیوی باؤلر میٹ ہنری نے بتایا کہ اتوار کی رات آنے والے زلزلے کے ابتدائی جھٹکوں سے وہ اٹھ گئے تھے اور کافی خوفزدہ تھے۔زلزلے سے شمالی کنٹر بری اور اس کے اطرف میں واقع سیاحتی علاقہ بری طرح متاثر ہوا ہے اور میٹ پنری نے امید ظاہر کی کہ ٹیسٹ میچ کھلاڑیوں کو قریب لانے میں مددگار ثابت ہو گا اور اس
ہفتے ٹیسٹ میچ کا انعقاد بہت خوش آئند ہے۔اس موقع پر فاسٹ باؤلر نے تصدیق کی کہ ان کی ٹیم کے کھلاڑی بھی زلزلے ی وجہ سے خوفزدہ ہیں اور کرائسٹ چرچ میں وہ بھی نچلی منزلوں پر رہنے کو ترجیح دیں گے۔