ماسکو(مانیٹرنگ ڈیسک)امریکی قوم اپنے صدارتی الیکشن میں مصروف ہے اور ان کی اس مصروفیت کے دوران روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے ایک بڑا قدم اٹھا کر امریکہ کو زوردار جھٹکا دے دیا ہے۔ برطانوی اخبار ڈیلی سٹار کی رپورٹ کے مطابق روسی فوجی ذرائع کا کہنا ہے کہ ”ولادی میر پیوٹن نے اپنے جنگی بیڑے کو شام میں بڑے پیمانے پر کروز میزائل برسانے کے لیے بحیرہ روم پہنچا دیا ہے اور اس بیڑے سے آئندہ 24گھنٹوں میں کسی بھی وقت بمباری شروع ہو سکتی ہے۔“
رپورٹ کے مطابق امریکہ ڈونلڈ ٹرمپ اور ہلیری کلنٹن میں سے کسی ایک کے انتخاب میں مصروف ہے اور ادھر ولادی میرپیوٹن نے جنگی جرائم اور ”نو فلائی زون“ جیسے معاملات پر مذاکرات کو پس پشت ڈالتے ہوئے جنگی بیڑہ بحیرہ روم میں پہنچا دیا ہے اور شام کے شہر الیپو کے شہریوں اور باغیوں کو 10گھنٹوں کی حتمی وارننگ دے دی ہے کہ ان 10گھنٹوں میں وہ شہر چھوڑ کر نکل جائیں۔ اس کے بعد بمباری شروع کر دی جائے گی۔ واضح رہے کہ روسی فضائیہ پہلے بھی الیپو پر شدید بمباری کر رہی ہے۔ اسی بمباری کے باعث روس پر عام شہریوں کی ہلاکت کے الزامات عائد کیے جا رہے ہیں اور اسے جنگی جرائم کا مرتکب قرار دیا جا رہا ہے