اتوار‬‮ ، 20 جولائی‬‮ 2025 

امریکہ اوریورپی ممالک کے بھاری اخراجات اورنخرے ،اہم مسلمان ملک نے پاکستانی جے ایف تھنڈرپرنظریں جمالیں

datetime 8  ‬‮نومبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سعودی عرب کی فضائیہ جس کو (رائل سعودی ایئرفورس) بھی کہاجاتاہے ۔رائل سعودی ایئرفورس نے پاکستانی جے ایف 17 تھنڈر لڑاکا طیاروں میں دلچسپی کااظہارکردیاہے اور یہ طیارے بڑی تعداد میں خریدنے کی خواہش مند بھی ہے میڈیارپورٹس کے مطابق سعودی فضائیہ کے سربراہ میجر جنرل محمد صالح العتیبی نے دو روز پہلےپاکستان کادورہ کیاتھا تاہم پاک فضائیہ کے ذرائع سے اب تک اس کی کوئی تصدیق نہیں ہوسکی۔ قبل ازیں پاکستان میں سعودی عرب کے موجودہ سفیر عبداللہ مرزوق الظہرانی کے حوالے سے بھی ایسی خبریں آچکی ہیں کہ سعودی حکومت، پاکستانی دفاعی مصنوعات میں دلچسپی لے رہی ہے لیکن یہ پہلا موقعہ ہے کہ جب خاص طور پر سعودی فضائیہ کےلئے جے ایف 17 تھنڈر کی ممکنہ خریداری سے متعلق کوئی خبر شائع ہوئی ہے۔جبکہ دفاعی تجزیہ نگار اس خبر پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ سعودی فضائیہ کے بھاری لڑاکا طیاروں میں ایف 15، یوروفائٹر ٹائفون اور پاناویا ٹورنیڈو شامل ہیں جب کہ ہلکے لڑاکا طیاروں میں اس کے پاس پرانی قسم کے ’’ایف 5 ای ٹائیگر II‘‘ ہی موجود ہیں جو نارتھروپ گرومین کے تیار کردہ ہیں۔ چونکہ پاکستان کا جے ایف 17 تھنڈر ہلکے اور کثیرالمقاصد لڑاکا طیاروں ہی سے تعلق رکھتا ہے،

اس لئے ممکنہ طور پر یہ سعودی فضائیہ میں ان ہی پرانے ایف 5 لڑاکا طیاروں کی جگہ لے گا۔ پاکستانی ’’تھنڈر‘‘ کی خریداری سے سعودی فضائیہ کو بیک وقت دو فائدے ہوں گےایک یہ کہ اخراجات میں کمی اور جدید طیاروں کا حصول ہوگا۔یہ بات اس لئے بھی درست ہے کیونکہ جے ایف 17 تھنڈر میں نہ صرف جدید ترین ریڈار نصب کرنے کی تیاری ہے بلکہ یہ حدِ نظر سے دور تک، فضا سے فضا میں مار کرنے والے میزائلوں (BVRAAM) سے بھی لیس کیا جاسکتا ہے۔ علاوہ ازیں اسے استعمال میں رکھنے کی لاگت (آپریشنل کاسٹ) بھی بہت کم ہے۔ یہ بھی ممکن ہے کہ سعودی عرب، پاکستان سے دو نشستوں والے ’’جے ایف 17 بی‘‘ خریدے تاکہ انہیں اپنے پائلٹوں کی تربیت کے علاوہ زمینی اہداف کے خلاف مخصوص کارروائیوں میں بھی استعمال کرسکے۔ واضح رہے کہ ’’جے ایف 17 بی‘‘ کی اوّلین پروازیں اس سال کے اختتام تک متوقع ہیں۔یہ امکان بھی بعید از قیاس نہیں کہ سعودی عرب، پاکستان سے دونوں طرح کے (یک نشستی اور دو نشستی) جے ایف 17 لڑاکا طیارے بتدریج خریدنا چاہتا ہو۔ یہ نکتہ اس لئے بھی قابلِ توجہ محسوس ہوتا ہے کیونکہ اس وقت شام میں حوثی باغیوں کی جانب سے سعودی افواج کو مسلسل مزاحمت کا سامنا ہے۔ حوثی باغیوں کے خلاف فضائی کارروائیاں سب سے مؤثر ثابت ہورہی ہیں لیکن اس ضمن میں امریکی اور یورپی لڑاکا طیاروں کے اخراجات سعودی عرب پر بھاری اقتصادی بوجھ کے طور پر مسلط ہیں جسے سعودی عرب کم کرناچاہتاہے اورسعودی حکام کاخیال ہے کہ ایک طرف توامریکہ اوریورپ لڑاکاطیارے بھاری معاوضے پردیتے ہیں اورساتھ اپنی شرائط بھی منواتے ہیں ۔سعودی حکام کاکہناہے کہ اب امریکہ اوریورپ کے نخرے پیسے دیکربھی نہیں اٹھائے جاسکتے ۔

موضوعات:



کالم



نیند کا ثواب


’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…