جمعہ‬‮ ، 19 دسمبر‬‮ 2025 

امریکہ اوریورپی ممالک کے بھاری اخراجات اورنخرے ،اہم مسلمان ملک نے پاکستانی جے ایف تھنڈرپرنظریں جمالیں

datetime 8  ‬‮نومبر‬‮  2016 |

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سعودی عرب کی فضائیہ جس کو (رائل سعودی ایئرفورس) بھی کہاجاتاہے ۔رائل سعودی ایئرفورس نے پاکستانی جے ایف 17 تھنڈر لڑاکا طیاروں میں دلچسپی کااظہارکردیاہے اور یہ طیارے بڑی تعداد میں خریدنے کی خواہش مند بھی ہے میڈیارپورٹس کے مطابق سعودی فضائیہ کے سربراہ میجر جنرل محمد صالح العتیبی نے دو روز پہلےپاکستان کادورہ کیاتھا تاہم پاک فضائیہ کے ذرائع سے اب تک اس کی کوئی تصدیق نہیں ہوسکی۔ قبل ازیں پاکستان میں سعودی عرب کے موجودہ سفیر عبداللہ مرزوق الظہرانی کے حوالے سے بھی ایسی خبریں آچکی ہیں کہ سعودی حکومت، پاکستانی دفاعی مصنوعات میں دلچسپی لے رہی ہے لیکن یہ پہلا موقعہ ہے کہ جب خاص طور پر سعودی فضائیہ کےلئے جے ایف 17 تھنڈر کی ممکنہ خریداری سے متعلق کوئی خبر شائع ہوئی ہے۔جبکہ دفاعی تجزیہ نگار اس خبر پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ سعودی فضائیہ کے بھاری لڑاکا طیاروں میں ایف 15، یوروفائٹر ٹائفون اور پاناویا ٹورنیڈو شامل ہیں جب کہ ہلکے لڑاکا طیاروں میں اس کے پاس پرانی قسم کے ’’ایف 5 ای ٹائیگر II‘‘ ہی موجود ہیں جو نارتھروپ گرومین کے تیار کردہ ہیں۔ چونکہ پاکستان کا جے ایف 17 تھنڈر ہلکے اور کثیرالمقاصد لڑاکا طیاروں ہی سے تعلق رکھتا ہے،

اس لئے ممکنہ طور پر یہ سعودی فضائیہ میں ان ہی پرانے ایف 5 لڑاکا طیاروں کی جگہ لے گا۔ پاکستانی ’’تھنڈر‘‘ کی خریداری سے سعودی فضائیہ کو بیک وقت دو فائدے ہوں گےایک یہ کہ اخراجات میں کمی اور جدید طیاروں کا حصول ہوگا۔یہ بات اس لئے بھی درست ہے کیونکہ جے ایف 17 تھنڈر میں نہ صرف جدید ترین ریڈار نصب کرنے کی تیاری ہے بلکہ یہ حدِ نظر سے دور تک، فضا سے فضا میں مار کرنے والے میزائلوں (BVRAAM) سے بھی لیس کیا جاسکتا ہے۔ علاوہ ازیں اسے استعمال میں رکھنے کی لاگت (آپریشنل کاسٹ) بھی بہت کم ہے۔ یہ بھی ممکن ہے کہ سعودی عرب، پاکستان سے دو نشستوں والے ’’جے ایف 17 بی‘‘ خریدے تاکہ انہیں اپنے پائلٹوں کی تربیت کے علاوہ زمینی اہداف کے خلاف مخصوص کارروائیوں میں بھی استعمال کرسکے۔ واضح رہے کہ ’’جے ایف 17 بی‘‘ کی اوّلین پروازیں اس سال کے اختتام تک متوقع ہیں۔یہ امکان بھی بعید از قیاس نہیں کہ سعودی عرب، پاکستان سے دونوں طرح کے (یک نشستی اور دو نشستی) جے ایف 17 لڑاکا طیارے بتدریج خریدنا چاہتا ہو۔ یہ نکتہ اس لئے بھی قابلِ توجہ محسوس ہوتا ہے کیونکہ اس وقت شام میں حوثی باغیوں کی جانب سے سعودی افواج کو مسلسل مزاحمت کا سامنا ہے۔ حوثی باغیوں کے خلاف فضائی کارروائیاں سب سے مؤثر ثابت ہورہی ہیں لیکن اس ضمن میں امریکی اور یورپی لڑاکا طیاروں کے اخراجات سعودی عرب پر بھاری اقتصادی بوجھ کے طور پر مسلط ہیں جسے سعودی عرب کم کرناچاہتاہے اورسعودی حکام کاخیال ہے کہ ایک طرف توامریکہ اوریورپ لڑاکاطیارے بھاری معاوضے پردیتے ہیں اورساتھ اپنی شرائط بھی منواتے ہیں ۔سعودی حکام کاکہناہے کہ اب امریکہ اوریورپ کے نخرے پیسے دیکربھی نہیں اٹھائے جاسکتے ۔

موضوعات:



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…