اسلام آباد (نیوز ڈیسک)اسلام آباد میں معروف ٹک ٹاکر ثنا یوسف کے قتل کا مقدمہ تھانہ سمبل میں درج کر لیا گیا ہے۔ یہ مقدمہ مقتولہ کی والدہ فرزانہ یوسف کی مدعیت میں ایک نامعلوم شخص کے خلاف درج کیا گیا۔پولیس کو دیے گئے ابتدائی بیان میں فرزانہ یوسف نے بتایا کہ وہ قاتل کو دیکھ کر پہچان سکتی ہیں اگر وہ دوبارہ سامنے آئے۔
ان کے مطابق شام تقریباً پانچ بجے ایک نامعلوم شخص، جس نے سیاہ رنگ کی قمیص اور ٹراؤزر پہنا ہوا تھا اور پستول تھاما ہوا تھا، ان کے گھر میں داخل ہوا۔بیان میں بتایا گیا کہ واقعے کے وقت ان کے شوہر گھر پر موجود نہیں تھے، جبکہ ان کا پندرہ سالہ بیٹا چترال میں تھا۔ اس دوران حملہ آور نے ان کی بیٹی ثنا یوسف پر براہ راست فائرنگ کر دی، جس سے اسے سینے پر دو گولیاں لگیں۔ شور و غل کی آواز سن کر محلے دار جمع ہو گئے اور حملہ آور موقع سے فرار ہو گیا۔
زخمی حالت میں ثنا کو فوری طور پر پڑوسیوں کی مدد سے اسپتال منتقل کیا گیا، تاہم وہ جانبر نہ ہو سکی اور دورانِ علاج دم توڑ گئی۔فرزانہ یوسف نے مزید بتایا کہ ان کی نند، لطیفہ شاہ، جو اس وقت بطور مہمان گھر میں موجود تھیں، اس واقعے کی عینی شاہد ہیں، اور وہ بھی حملہ آور کو شناخت کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ ایف آئی آر کے مطابق فائرنگ کے فوراً بعد ملزم فرار ہو گیا تھا۔یاد رہے کہ مقتولہ ثنا یوسف سوشل میڈیا پر ایک سرگرم اور مقبول شخصیت تھیں، جن کا تعلق اپر چترال سے تھا۔ پولیس نے مقدمہ درج کر کے تفتیش کا آغاز کر دیا ہے اور قاتل کی تلاش جاری ہے۔