اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)روس کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی کیو جہ سے نیٹو نے اپنے تین لاکھ فوجیوں کو الرٹ رہنے کاحکم دیدیا اور کہاہے کہ کئی سالوں سے روس فوجی تیاریوں میں لگا ہے اوربالٹک ریاستوں کیساتھ پہلے سے زیادہ جارہانہ انداز اپنائے ہوئے ہے۔ برطانوی اخبار انڈیپنڈنٹ کے مطابق نیٹو کے سیکریٹری جنرل جینز سٹولٹن برگ نے کہاکہ اتحادی ممالک توقع کرتے ہیں کہ کسی بھی جنگی صورتحال میں ہزاروں کی تعداد میں دستے فوری اورموثرردعمل دیں، ہم نے روس کو مختلف طریقوں سے زیادہ فعال دیکھاہے، روس فوجی
صلاحیتوں میں اضافہ کررہاہے اور اپنے پڑوسی ممالک کیخلاف عسکری طاقت استعمال کررہاہے۔ان کاکہناتھاکہ یہ بھی دیکھاگیاکہ روس یورپ میں اتحادیوں کے درمیان پراپیگنڈا کررہاہے اور یہی اصل وجہ ہے کہ نیٹو جواب دے رہاہے، سرد جنگ کے خاتمے کے بعدسے اجتماعی دفاع کے سب سے بڑی طاقت کیساتھ ردعمل دے رہے ہیں تاہم اْنہوں نے الرٹ کیے گئے فوجیوں کی تعداد بتانے سے گریز کیالیکن نیٹو کیلئے برطانیہ کے نمائندے سرآدم تھامسن نے کہاکہ یہ تین لاکھ کے قریب ہوسکتے ہیں۔اکتوبر میں اطلاعات تھیں کہ نیٹو روسی سرحد کے
ساتھ چار ہزار اہلکارتعینات کرنے کی تیاری کررہاہے جو سردجنگ کے بعد سے سب سے بڑی تعیناتی تھی اور اس کیلئے برطانیہ سمیت اتحادی ممالک سے فوجی طلب کیے جانے تھے۔