ڈھاکا(آئی این پی) بنگلہ دیش میں سوشل میڈیا ویب سائٹ فیس بک پر خانہ کعبہ کی مبینہ توہین پر احتجاجی مظاہر ے شروع ہوگئے اور اس دوران ہنگاموں میں 150 سے زائد افراد زخمی ہوگئے، 15 مندروں اور 8دکانوں کونقصان پہنچا ،حملے کے دوران مزاحمت کرنے والی پولیس نے ہنگامہ آرائی میں ملوث 9 افراد کو گرفتار کرکے مزید حملوں سے بچا ؤ کیلئے پیرا ملٹری فورسز کو علاقے میں تعینات کردیا ۔غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق بنگلہ دیش میں ایک ہندو مچھیرے نے فیس بک پر خانہ کعبہ کے حوالے سے توہین آمیز الفاظ استعمال کیے تھے ۔ضلعی پولیس چیف میزان الرحمان نے کہا کہ دو اسلامک گروپ مچھیرے ک گرفتاری اور اسے سزائے موت دینے کا مطالبہ کر رہے تھے
کہ اس دوران 100 سے 150 لوگوں نے مندروں پر حملہ کردیا۔ایک مقامی ہندو رہنما کے مطابق ایک گھنٹے تک جاری رہنے والی اس کارروائی کے دوران 15 مندروں کو نقصان پہنچا کرمتعدد مورتیوں کو توڑ دیا گیا۔سومیش رائے نامی مقامی رہنما نے بتایا کہ ہنگامی کے دوران 200 گھروں کو نقصان پہنچایا اور آٹھ دکانوں کو آگ لگا دی اور حملے کے دوران مزاحمت کرنے والے 150 سے زائد افراد زخمی ہوئے۔پولیس کے مطابق انہوں نے ہنگامہ آرائی میں ملوث نو افراد کو گرفتار کر لیا ہے اور
مزید حملوں سے بچا کیلئے پیرا ملٹری فورسز کو علاقے میں تعینات کردیا گیا ہے۔ناصر نگر پولیس کے سربراہ عبدالقادر نے بتایا کہ انہوں نے فیس بک پوسٹ لگانے والے 30 سالہ ہندو شخص کو بھی گرفتار کر لیا ہے اور اس نے وہ پوسٹ ہٹا دی ہے تاہم انٹرنیٹ استعمال کرنے کے قوانین کی خلاف ورزی پر ان پر مقدمہ چلایا جائے گا۔16 کروڑ آبادی کے حامل بنگلہ دیش کی اکثریت مسلمانوں پر مشتمل ہے جہاں ملک میں صرف 10 فیصد آبادی ہندوں پر مشتمل ہے۔2014 کے متنازع انتخابات میں اپوزیشن کے بائیکاٹ اور شیخ حسینہ واجد کی سیکولر جماعت کی کامیابی کے بعد بھی مندروں پر اس طرح کے حملے کیے گئے تھے۔