کابل(این این آئی)کابل کے قریب واقع’’دار الامن ‘‘نامی افغانستان کا وہ تاریخی صدارتی محل جسے مردوں نے کھنڈرات میں تبدیل کر دیا تھا، اب افغان خواتین کے ہاتھوں از سرِ نو تعمیر ہونے جا رہاہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق کابل کا تاریخی’’دار الامن‘‘ صدارتی محل افغانستان میں کئی دہائیوں تک جاری رہنے والی جنگ کی یاد گار دکھائی دیتا ہے۔ افغان خانہ جنگی کے دوران بے تحاشا بمباری اور گولہ بارود کی تپش نے اِس عمارت کے جاہ و جلال کو مسخ کر دیا تھا۔ تاہم اب افغان حکومت نے اس محل کی از سرِ نو تعمیر کا منصوبہ بنایا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اِس منصوبے کے تحت محل کی تعمیرِ نو میں حصہ لینے والی افرادی قوت کا ایک چوتھائی حصہ خواتین ہیں۔افغانستان جیسے قدامت پسند ملک میں جہاں خواتین کے لیے کام کرنے کے مواقع انتہائی محدود ہیں، یہ خبر خاصی خوش آئند معلوم ہوتی ہے۔جرمن نشریاتی ادارے کے مطابق افغان خانہ جنگی میں تباہ ہونے والی اِس عالی شان عمارت کے از سر نو تعمیری منصوبے کی بنیاد افغان صدر اشرف غنی نے رواں برس مئی میں رکھی تھی۔