نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک)بھارت میں مودی سرکاری کی مذہبی معاملات میں مداخلت پرمسلمان سڑکوں پرنکل آئے ،گجرات کے شہر صورت میں مسلم خواتین نے شریعت کے حق میں ریلی نکالی۔ بھارتی میڈیاکی رپورٹس کے مطابق بھارت میں ان دنوں یکساں سول قانون کےلئے راہ ہموار کرنے کی مہم جاری ہے اور اس کے ساتھ اس پر سیاست بھی۔ ایک طرف حکومت نے مسلمانوں میں رائج تین طلاق کے معاملہ میں سپریم کورٹ میں حلف نامہ داخل کیا ہے تو دوسری طرف گجرات کے معروف شہر صورت میں ہزاروں کی تعداد میں مسلم خواتین نے مظاہرہ کیا ہے۔ مذہبی امور کے معاملے میں مسلمانوں کی سرکردہ تنظیم مسلم پرسنل لا بورڈ نے تین مرتبہ طلاق اور یکساں سول کود کے معاملے میں حکومت کی مخالفت کرتے ہوئے حالیہ کوششوں کو مذہب میں مداخلت سے تعبیر کیا ہے۔ گجرات کے شہر صورت میں مظاہر کرنے والی خواتین کا مطالبہ ہے کہ طلاق کے معاملے میں حکومت دخل نہ دے۔ خواتین نے اس سلسلے میں ایک میمورینڈم ضلع مجسٹریٹ کے حوالے کیا۔ ہزاروں کی تعداد میں مسلم خواتین کے ہاتھوںمیں بینرز تھے جن پر لکھا تھا کہ حکومت شریعت کے قانون کو تبدیل کرنے کی کوشش نہ کرے ریلی میں شامل شہناز پٹیل نے کہا کہ ہم بھارتی حکومت کو بتانا چاہتے ہیں کہ طلاق کے معاملے میں شریعت کا قانون ہی بہترین ہے۔ یہ معاملہ بھارت کے آئین سے بھی اوپر ہے۔ انہوں نے کہاکہہم بھارت کے آئین کو سلام کرتے ہیں، لیکن جب بات شریعت کی آتی ہے تو ہمیں قرآن کا بتایا راستہ ہی بہترین معلوم ہوتا ہے۔ اس صورت حال میں بھارتی حکومت یکساں سول کوڈ کے سہارے اسلام میں مداخلت کرنا چھوڑ دے۔