برسلز(مانیٹرنگ ڈیسک)شمالی اوقیانوس کے فوجی اتحاد ’’نیٹو‘‘ کے ایک سینیر سفارت کار نے کہا ہے کہ مغربی انٹیلی جنس اداروں کو ملنے والی معلومات سے پتا چلا ہے کہ روس شام کے جنگ سے تباہ حال شہر حلب پر ایک بڑے حملے لیے بحری قوت مجتمع کررہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ روس کا ایک جنگی بحری بیڑہ اور دیگر جنگی کشتیاں شام کے ساحل کی طرف روانہ کی گئی ہیں۔غیرملکی خبر رساں اداروں کے مطابق غالب امکان یہی ہے کہ روس مشرقی حلب پر فیصلہ کن اور انتہائی خوفناک حملے کے لیے بحری قوت مجتمع کررہا ہے۔نام ظاہرنہ کرنے کی شرط پر نیٹو کے سفارت کار نے خبر رساں ادارے’کو بتایا کہ سرد جنگ کے بعد پہلی بار روس نے اپنا ایک بحری بیڑہ شمالی شام کے ساحل پر لنگر انداز کیا ہے جب کہ کئی جنگی جہاز البلصیق کے مقام پر پہنچائے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ روسی بحریہ کہ اس نقل وحرکت کا مقصد دوستانہ ماحول نہیں بلکہ روس حلب پر اپنی فتح کے جھنڈے گاڑنے کے لیے سمندر سے بڑے حملے کی تیاری کررہا ہے۔