صنعاء (این این آئی) حوثی باغیوں کی جانب سے ہفتے کے روز ایک جنازے میں ہونے والے خوفناک بم دھماکوں کی جگہ پر دھماکوں کے نشانات مٹانے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں جس کے بعد دھماکوں کے نشانات مٹا دیے گئے ہیں۔ حوثیوں کی طرف سے یہ اقدام ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے کہ سعودی عرب کی قیادت میں قائم عرب اتحاد نے ان حملوں کی جامع تحقیقات کا اعلان کیا ہے۔ کسی تحقیقاتی ٹیم کے جائے وقوعہ تک پہنچنے سے قبل دھماکوں نے نشانات مٹانے سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان حملوں میں خود حوثیوں ہی کا ہاتھ تھا۔عرب ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے بتایاکہ حوثی باغیوں کی طرف سے دھماکوں کے مقام پر کھدائی کرنے کے بعد وہاں پر دھماکوں کے آثار اور نشانات مٹا دیے گئے ۔حوثیوں کی طرف سے یہ اقدام ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب دومقامی قبیلوں خولان اور آل الرویشان نے دھماکوں کو انتہائی گھٹیا سازش قرار دیا ہے۔ یمن میں آئینی حکومت کے حامی عرب اتحاد نے جنازے پر بمباری کے الزامات کی سختی سے تردید کی ہے اور کہا ہے جنازے کے وقت اتحادی فوج کا کوئی طیارہ فضاء میں موجود نہیں تھا۔ دھماکوں کے دیگر اسباب کی بھی تحقیقات کی جانی چاہئیں۔