واشنگٹن(این این آئی)امریکا نے ایک بار پھر یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ پاکستان کودہشت گردوں کی کفیل ریاست قرار دینے کا خواہاں نہیں اور جنوبی ایشیا سے دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں کے خاتمے کے لیے جس حد تک ممکن ہو اسلام آباد کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتا ہے۔دہشت گردی جس طرح بھارتی شہریوں یا افغان شہریوں کے لیے خطرہ ہے بالکل اسی طرح پاکستانی شہریوں اور بچوں کے لیے بھی خطرہ ہے اور پاکستان نے اس چیلنج کو انتہائی سنجیدگی سے قبول کیا،پاکستانی پارلیمنٹ کی جانب سے غیر ت کے نام پر قتل کا قانون منظورکیے جانے کا خیرمقدم کرتے ہیں،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان جان کربی سے نیوز بریفنگ کے دوران جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا امریکی حکومت پاکستان کودہشت گرد ریاست قرار دینے سے متعلق بل اور آئن لائن پٹیشن کی حمایت کرے گی تو انہوں نے کہا کہ امریکا کا ایسا نہیں کرے گا۔دہشت گردی سے لڑنے میں پاکستان کی سنجیدگی کے حوالے سے کیے گئے سوال کے جواب میں جان کربی نے کہا کہ دہشت گردی جس طرح بھارتی شہریوں یا افغان شہریوں کے لیے خطرہ ہے بالکل اسی طرح پاکستانی شہریوں اور بچوں کے لیے بھی خطرہ ہے اور پاکستان نے اس چیلنج کو انتہائی سنجیدگی سے قبول کیا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں کبھی ایک لمحے کے لیے بھی ایسا نہیں لگا کہ پاکستان اپنے شہریوں اور بچوں کی زندگیوں کو درپیش خطرات کے چیلنج کو سنجیدگی سے نہیں لیتا۔