منگل‬‮ ، 21 اکتوبر‬‮ 2025 

فوجی مداخلت،ترکی کی ایک اوراسلامی ملک کے ساتھ ٹھن گئی

datetime 7  اکتوبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بغداد/انقرہ(این این آئی)ترکی کے نائب وزیراعظم نعمان قرطولمس نے واضح کیا ہے کہ ان کا ملک عراق میں ایک قابض قوت نہیں بننا چاہتا ہے اور ترک فوج کی موجودگی کا مقصد اس جنگ زدہ اور منقسم ملک میں استحکام لانا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق انھوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عراقی کردستان کے صدر مسعود بارزانی کی درخواست پر ترک فورسز کو بعشیقہ کیمپ میں بھیجا گیا تھا اور وہ وہاں مقامی فورسز کی تربیت کے لیے موجود ہیں۔ترکی اس معاملے کو موضوع بحث نہیں بننے دے گا۔دوسری جانب عراق میں ترک فوجیوں کی موجودگی کے معاملے پر دونوں ملکوں میں کشیدگی پائی جارہی ہے اور دونوں نے ایک دوسرے کے سفیر کو طلب کیا ہے۔عراقی وزیراعظم حیدر العبادی نے ترکی کو خبردادر کیا کہ اگر وہ عراقی سرزمین پر اپنے فوجیوں کی تعیناتی برقرار رکھنے پر اصرار کرتا ہے تو اس سے علاقائی جنگ چھڑ سکتی ہے۔بغداد میں عراق کی وزارت خارجہ نے ترک سفیر کو طلب کیا اور ان سے ترک وزیراعظم بن علی یلدرم کے مبینہ اشتعال انگیز بیان پر احتجاج کیا ہے۔انھوں نے عراق کے شمالی شہر موصل سے داعش کو بے دخل کرنے کے لیے ایک مشترکہ آپریشن کی بات کی تھی۔انھوں نے حکمراں جماعت آق کے ارکان پارلیمان سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر موصل کے ارد گرد سنی اکثریتی علاقے کو داعش مخالف آپریشن کی ،ادھر انقرہ میں تعینات عراقی سفیر کو طلب کرکے ان سے اس قرارداد پر احتجاج کیا گیا ہے۔ترک وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ ترکی عراق میں عدم استحکام سے جنم لینے والے دہشت گردی کے خطرات کا سامنا کرتا رہا ہے۔وہ عراق کی علاقائی سالمیت ،استحکام اور سلامتی کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔کامیابی کے بعد شیعہ ملیشیاؤں کے کنٹرول میں دے دیا جاتا ہے تو اس سے شیعہ سنی کشیدگی میں اضافہ ہوگا۔تاہم ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ آیا شیعہ ملیشیائیں موصل میں داعش کے خلاف لڑائی میں شریک ہوں گی یا نہیں۔قبل ازیں ایران کی حمایت اور تربیت یافتہ شیعہ ملیشیاؤں نے داعش کو مغربی صوبے الانبار سے بے دخل کرنے کے لیے عراقی فوج کے شانہ بشانہ لڑائی میں حصہ لیا تھا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



آرتھرپائول


آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…