بدھ‬‮ ، 02 جولائی‬‮ 2025 

فوجی مداخلت،ترکی کی ایک اوراسلامی ملک کے ساتھ ٹھن گئی

datetime 7  اکتوبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بغداد/انقرہ(این این آئی)ترکی کے نائب وزیراعظم نعمان قرطولمس نے واضح کیا ہے کہ ان کا ملک عراق میں ایک قابض قوت نہیں بننا چاہتا ہے اور ترک فوج کی موجودگی کا مقصد اس جنگ زدہ اور منقسم ملک میں استحکام لانا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق انھوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عراقی کردستان کے صدر مسعود بارزانی کی درخواست پر ترک فورسز کو بعشیقہ کیمپ میں بھیجا گیا تھا اور وہ وہاں مقامی فورسز کی تربیت کے لیے موجود ہیں۔ترکی اس معاملے کو موضوع بحث نہیں بننے دے گا۔دوسری جانب عراق میں ترک فوجیوں کی موجودگی کے معاملے پر دونوں ملکوں میں کشیدگی پائی جارہی ہے اور دونوں نے ایک دوسرے کے سفیر کو طلب کیا ہے۔عراقی وزیراعظم حیدر العبادی نے ترکی کو خبردادر کیا کہ اگر وہ عراقی سرزمین پر اپنے فوجیوں کی تعیناتی برقرار رکھنے پر اصرار کرتا ہے تو اس سے علاقائی جنگ چھڑ سکتی ہے۔بغداد میں عراق کی وزارت خارجہ نے ترک سفیر کو طلب کیا اور ان سے ترک وزیراعظم بن علی یلدرم کے مبینہ اشتعال انگیز بیان پر احتجاج کیا ہے۔انھوں نے عراق کے شمالی شہر موصل سے داعش کو بے دخل کرنے کے لیے ایک مشترکہ آپریشن کی بات کی تھی۔انھوں نے حکمراں جماعت آق کے ارکان پارلیمان سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر موصل کے ارد گرد سنی اکثریتی علاقے کو داعش مخالف آپریشن کی ،ادھر انقرہ میں تعینات عراقی سفیر کو طلب کرکے ان سے اس قرارداد پر احتجاج کیا گیا ہے۔ترک وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ ترکی عراق میں عدم استحکام سے جنم لینے والے دہشت گردی کے خطرات کا سامنا کرتا رہا ہے۔وہ عراق کی علاقائی سالمیت ،استحکام اور سلامتی کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔کامیابی کے بعد شیعہ ملیشیاؤں کے کنٹرول میں دے دیا جاتا ہے تو اس سے شیعہ سنی کشیدگی میں اضافہ ہوگا۔تاہم ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ آیا شیعہ ملیشیائیں موصل میں داعش کے خلاف لڑائی میں شریک ہوں گی یا نہیں۔قبل ازیں ایران کی حمایت اور تربیت یافتہ شیعہ ملیشیاؤں نے داعش کو مغربی صوبے الانبار سے بے دخل کرنے کے لیے عراقی فوج کے شانہ بشانہ لڑائی میں حصہ لیا تھا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…