ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

بھارت کے ٹکڑے ہونے کا وقت آگیا،رواں ماہ کے آخر میں کیا ہونیوالا ہے؟لاکھوں افرادکا اعلان کروڑوں کی دھمکی،فیصلہ کن گھڑی آگئی

datetime 7  اکتوبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی(این این آئی)جنگی جنون میں مبتلا مودی حکومت کو اپنے ہی شہریوں نے دھمکی دی ہے کہ اگر ملک کو درپیش مسائل کو حل نہ کیا گیا تو اس سے بڑے پیمانے پر سماجی بے چینی پھیلے گی اگرمطالبات پورے نہ ہوئے تواکتوبر کے آخر میں ممبئی کا رخ کریں گے جس میں ایک کروڑ کے لگ بھگ افراد کی شرکت متوقع ہے اور اس طرح یہ بھارت کی تاریخ کا بڑا احتجاجی مظاہرہ بن جائے گا،دوسری جانب گزشتہ چارماہ سے بھارت میں اورنچی ذات کے لاکھوں لوگ دلتوں کے خلاف مظاہرہ جاری رکھے ہوئے ہیں اورمطالبہ کررہے ہیں کہ دلتوں اور قبائلیوں کوحاصل نسلی تحفظ کا وفاقی قانون فوری منسوخ کیاجائے،ان خاموش جلوسوں کا سلسلہ جولائی میں اس وقت شروع ہوا جب نچلی ذات دلت سے تعلق رکھنے والے تین دلت مردوں نے مبینہ طور پر ایک مرہٹہ لڑکی کو ریپ کیا تھا،بھارتی میڈیا کے مطابق گذشتہ چھ ہفتوں میں دسیوں لاکھ لوگ بڑی خاموشی سے بھارتی ریاست مہاراشٹر کے طول و عرض میں جلوس نکال رہے ہیں،یہ ایک انوکھا احتجاج ہے، ان خاموش مظاہرین کا کوئی رہنما نہیں ہے، اور ان میں کسانوں سے لے کر پروفیشنل تک شامل ہیں۔ کئی جلوسوں کی قیادت عورتیں کر رہی ہیں۔ سیاست دانوں کو ان پر قبضہ کرنے کی اجازت نہیں ہے،یہ مظاہرین مرہٹہ ذات سے تعلق رکھتے ہیں، جسے بھارت کی سب سے پرفخر اور خودپسند ذات سمجھا جاتا ہے۔ ان کی اکثریت کھیتی باڑی کرتی ہے اور یہ مہاراشٹر کی آبادی کا ایک تہائی حصہ ہیں۔مہاراشٹر کا شماربھارت کی نسبتاً مالدار ریاستوں میں ہوتا ہے، جہاں ایک طرف تو بالی وڈ ہے، تو دوسری طرف یہ ریاست کارخانوں اور فارموں کی وجہ سے بھی مشہور ہے۔ تاہم اسی ریاست کے بعض حصوں میں سخت غربت بھی پائی جاتی ہے۔ان خاموش جلوسوں کا سلسلہ جولائی میں اس وقت شروع ہوا جب نچلی ذات دلت سے تعلق رکھنے والے تین دلت مردوں نے مبینہ طور پر ایک مرہٹہ لڑکی کو ریپ کیا تھا اس کے بعد مطالبات کی فہرست میں کالجوں اور سرکاری نوکریوں میں کوٹا اور 27 سال پرانے ایک وفاقی قانون کی منسوخی بھی شامل ہو گئے جس کے تحت دلتوں اور قبائلیوں کو نسلی تحفظ حاصل ہے۔ایسے 20 سے زائد جلوسوں کے بعد خاموش مظاہرین اکتوبر کے آخر میں ریاست کے دارالحکومت ممبئی کا رخ کریں گے۔ توقع ہے کہ اس موقعے پر ایک کروڑ کے لگ بھگ افراد جمع ہوں گے اور اس طرح یہ انڈیا کی تاریخ کا بڑا احتجاجی مظاہرہ بن جائے گا۔مہاراشٹر کے خاموش مظاہرین کا کہنا تھا کہ ملک کو کئی مسائل کا سامنا ہے جنھیں حل نہ کیا گیا تو اس سے بڑے پیمانے پر سماجی بے چینی پھیلے گی۔عدم مساوات اور برسوں کی اقرباپروری کی وجہ سے وہاں طاقت اور دولت صرف چند گنے چنے افراد کے ہاتھوں میں مرکوز ہو کر رہ گئی ہیں۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…