نئی دہلی(آئی این پی)بھارت نے کہا ہے کہ وہ پاکستان کو دیے گئے پسندیدہ ملک کے درجے پر نظرثانی کرے گاکیونکہ د ہشت گردی کو اجناس کی طرح برآمد نہیںکیا جا سکتا،پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب میں نوازشریف کا برہان وانی سے متعلق بیان یہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارت کے خلاف دہشت گردی کی سازش میں پاکستان خود ملوث تھا ۔ بھارتی میڈیا کے مطابق وزارت خارجہ کے ترجمان وکاس سوراپ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سلامتی اور تجارت کے مفادات کی بنیاد پرپاکستان کو دیے گئے پسندیدہ ملک کے درجے پر نظرثانی کی جائے گی، دہشت گردی کو اجناس کی طرح برآمد نہیں کیا جا سکتا ۔ ۔ وکاس سوراپ نے کہا کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب میں نوازشریف کا برہان وانی سے متعلق بیان یہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارت کے خلاف دہشت گردی کی سازش میں پاکستان خود ملوث تھا ، نوازشریف نے برہان وانی کو کشمیری سرزمین کا بیٹا قراردیا ۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی ترجیح ہمسایہ ممالک کے ساتھ مشترکہ خوشحالی کا فروغ ہے لیکن دہشت گردی کو اجناس کی طرح برآمد نہیںکیا جا سکتا۔ہم اپنی سیکیورٹی اور تجارت کے مفاد کی بنیاد پر پاکستان کو دیے گئے پسندیدہ ملک کے درجے پر نظرثانی کریں گے ۔پاک بھارت قومی سلامتی کے مشیروں کے درمیان حالیہ رابطے سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں وکاس سوراپ نے کہا کہ دونوں ممالک کے وزرائے اعظم نے جنوری میں اس بات پر اتفاق کیا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے مشیر برائے قومی سلامتی ایک دوسرے کے ساتھ رابطے میں رہیں گے اور اس کی تفصیلات ظاہر نہیں کی جائیں گی ۔بھارت ان تفصیلات کو عام نہ کرنے کے وعدے پر کاربند ہے ۔