اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) ترک صدر رجب طیب اردگان نے امریکی سینیٹ میں نائن الیون حملوں کے متاثرین کو دہشت گردوں کے سہولت کار ممالک کے خلاف قانونی کارروائی کی اجازت کے حوالے سے منظور ہونے والے قانون ’جاسٹا‘ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے سعودی عرب کا بھرپور ساتھ دینے کا اعلان کیا ہے۔ سعودی عرب کے خبر رساں ادارے العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق ترک صدر کے ترجمان کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ان کا ملک امریکا میں نائن الیون حملوں کے حوالے سے دہشت گردوں کے سہولت کاروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے متنازع قانون ’جاسٹا‘ کی مخالفت کرتا ہے۔ رجب طیب اردگان کے ترجمان کے مطابق ترکی اس معاملے پر سعودی حکومت کا مکمل ساتھ دے گا کیونکہ اس قانون پر عمل درآمد سے دوسرے ممالک کی خود مختاری بری متاثر کرنے کی سازش ہو سکتی ہے۔ سعودی عرب نے امریکی سینیٹ کی جانب سے منظور ہونے والے جاسٹا قانون کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے واشنگٹن کو خبردار کیا کہ اس قانون سے دونوں ممالک کے دیرینہ تعلقات بری طرح متاثر ہو سکتے ہیں۔ سعودی وزیر اطلاعات ڈاکٹر عادل الطریفی کا اپنے ایک بیان میں کہنا تھا کہ ریاض ’جاسٹا‘ کو دوسرے ممالک کی خود مختاری کے حوالے سے تشویش کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔واضح رہے کہ حال ہی میں امریکی کانگریس نے حکومتی’جاسٹا‘ ایکٹ کی منظوری دی ہے جس کے مطابق دہشت گردی سے متاثرہ امریکی شہریوں بالخصوص 2001 میں ہونے والے نائن الیون حملے کے واقعات سے متاثرہ خاندانوں کو کسی بھی ملک کے خلاف قانونی کارروائی کا اختیار ہوگا۔ اس قانون کے تحت کوئی بھی امریکی کسی بھی ملک کو دہشت گردی کا سہولت کار قرار دے کر اس کے خلاف ہرجانے کا دعویٰ دائر کرسکتا ہے ۔ سعودی عرب کے خبر رساں ادارے العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق ترک صدر کے ترجمان کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ان کا ملک امریکا میں نائن الیون حملوں کے حوالے سے دہشت گردوں کے سہولت کاروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے متنازع قانون ’جاسٹا‘ کی مخالفت کرتا ہے۔ رجب طیب اردگان کے ترجمان کے مطابق ترکی اس معاملے پر سعودی حکومت کا مکمل ساتھ دے گا کیونکہ اس قانون پر عمل درآمد سے دوسرے ممالک کی خود مختاری بری متاثر کرنے کی سازش ہو سکتی ہے۔