واشنگٹن (این این آئی)امریکااور روس میں ٹھن گئی،بڑے اقدامات کا اعلان،سردجنگ پھر شروع،امریکا نے روس کے ساتھ شام میں جنگ بندی کے لیے جاری بات چیت معطل کرنے کا اعلان کرتے ہوے کہاہے کہ روس نے جنگ بندی کے سابقہ سمجھوتے کی پاسداری نہیں کی اس لیے آئندہ بھی اس کی امید نہیں کی جاسکتی،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان جان کربی نے ایک بیان میں کہا کہ امریکا شام میں جنگی کارروائیوں کو روکنے کے لیے روس کے ساتھ مل کر قائم کیے گئے دو طرفہ چینلز میں اپنی شرکت معطل کررہا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ یہ فیصلہ کوئی بآسانی نہیں کیا گیا ہے۔واضح رہے کہ امریکا اور روس شام میں جاری جنگ کے معاملے میں مخالف سمت میں کھڑے ہیں۔امریکا شامی صدر بشارالاسد کا مخالف ہے اور وہ ان کے خلاف مسلح بغاوت کرنے والے اعتدال پسند شامی دھڑوں کی حمایت کررہا ہے جبکہ روس شامی صدر کا پشتی بان اور حامی ہے اور وہ شامی فوج سے مل کر باغی گروپوں کے خلاف فضائی حملے کررہا ہے اور دونوں کے لڑاکا طیاروں نے حالیہ دنوں میں شمالی شہر حلب کی اینٹ سے اینٹ بجا دی ہے۔امریکا اور روس کے درمیان عید الاضحیٰ سے قبل طویل بات چیت کے بعد شام میں جنگ بندی کا سمجھوتا طے پایا تھا۔اس کے تحت شامی فوج اور باغیوں نے ایک دوسرے کے خلاف حملے روک دیے تھے لیکن یہ جنگ بندی ایک ہفتہ تک ہی برقرار رہ سکی تھی اور روسی فوج نے اپنی اتحادی اسدی فوج سے مل کر حلب کے مشرقی حصے میں باغی گروپوں کے خلاف فضائی حملے شروع کر دیے تھے۔