منگل‬‮ ، 11 جون‬‮ 2024 

’’اگر بھارت نے پاکستان پر جنگ مسلط کی توکیا کریں گے ؟ ‘‘ چین کے اعلان نے بھارت کے چھکے چھڑا دیئے

datetime 3  اکتوبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) چین نے پاکستان کو یقین دہانی کروائی ہے کہ وہ بھارت کے ساتھ جنگ کی صورت میں پاکستان کو تنہا نہیں چھوڑے گا میڈیا رپورٹس میں وزارت خارجہ میں سینئر حکام کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ پاک بھارت تناؤ کی صورت میں بیجنگ اسلام آباد کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے ایک سینئر عہدیدار کا کہنا ہے کہ چین امن کو یقینی بنانے کے لئے کوشاں ہے تاہم اگر بھارت نے جنگ مسلط کی تو چین پاکستان کا ساتھ دے گا ۔ وہ عوامی طور پر امن کے لئے بیانات دے رہے ہیں تاہم انہوں نے یقین دہانی کروائی ہے کہ وہ ماضی کی جنگوں کی طرح ہمیں سپورٹ کریں گے ۔ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان کہہ چکے ہیں کہ جہاں تک پاکستان اور بھارت کے درمیان تناؤ کا تعلق ہے تو چینی سائیڈ طرفین سے مسلسل رابطوں میں ہے اور امید ہے کہ دونوں ملک امن وامان کے لئے مل جل کر کام کریں گے ۔ دریں اثناء گزشتہ روز چین نے اقوام متحدہ میں جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر کی اپیل بھی ویٹو کر دی تھی ۔
یاد رہے کہ اس سے قبل طاقت کے زعم میں مبتلا مودی سرکار نے چین سے سینگ لڑانے کی تیاری شروع کر دی ہے اور دریائے برہم پترا پر تین ڈیم بنانے کے چینی منصوبے پر بھارتی وزیر کی جانب سے تکلیف کا اظہارکیا گیا ہے۔چین تبت کے علاقے شگازی میں ڈیم بنا رہا ہے جہاں سے دریائے برہم پتر بھارت میں داخل ہوتا ہے اس معاملے سے متعلق چین کہتا ہے کہ ہم اپنے علاقے میں ڈیم بنا رہے ہیں، بھارت کو تکلیف کیوں ہے۔۔؟؟بھارت کا موقف ہے کہ چین دریائے برہم پتر پر ڈیم بنا کر ہمارا پانی روکے گا۔چین تبت کے علاقے میں دریائے برہم پتر کی ایک شاخ پر ڈیم بنانا چاہتا ہے جس پر چوہتر کروڑ ڈالر لاگت آئے گی۔ یہ ڈیم تبت میں شگازی کے علاقے میں قائم کیا جا رہا ہے جہاں سے یہ دریا بھارتی ریاست اروناچل پردیش میں داخل ہوتا ہے،، اس ڈیم پر تعمیراتی کام کا آغاز جون دو ہزار چودہ میں ہوا اور یہ کام 2019ء4 میں مکمل ہو جائے گا۔پچھلے سال تبت میں دریائے برہم پتر پر زام ڈیم کی تعمیر بھی مکمل ہوئی تھی جس پر بھارت نے تکلیف کا اظہار کیا تھا۔ چین نے نئے پنج سالہ منصوبے میں دریائے برہم پتر پر مزید تین ڈیم بنانے کا منصوبہ بنایا ہے جس پر بھارتی وزیر سنور لال اپنی تشویش کا اظہار کر چکے ہیں۔بھارت اور چین کے درمیان دریائی پانی کا کوئی معاہدہ نہیں تب بھی بھارت چین سے آنے والے دریا پر اپنا حق جتاتا رہتا ہے۔ دوسری جانب مودی سرکار کی پشت پناہی پر بی جے پی کا ٹاوٹ میڈیا سندھ طاس معاہدے کے خلاف مہم چلانے میں مصروف ہے۔

موضوعات:



کالم



یونیورسٹیوں کی کیا ضرروت ہے؟


پورڈو (Purdue) امریکی ریاست انڈیانا کا چھوٹا سا قصبہ…

کھوپڑیوں کے مینار

1750ء تک فرانس میں صنعت کاروں‘ تاجروں اور بیوپاریوں…

سنگ دِل محبوب

بابر اعوان ملک کے نام ور وکیل‘ سیاست دان اور…

ہم بھی

پہلے دن بجلی بند ہو گئی‘ نیشنل گرڈ ٹرپ کر گیا…

صرف ایک زبان سے

میرے پاس چند دن قبل جرمنی سے ایک صاحب تشریف لائے‘…

آل مجاہد کالونی

یہ آج سے چھ سال پرانی بات ہے‘ میرے ایک دوست کسی…

ٹینگ ٹانگ

مجھے چند دن قبل کسی دوست نے لاہور کے ایک پاگل…

ایک نئی طرز کا فراڈ

عرفان صاحب میرے پرانے دوست ہیں‘ یہ کراچی میں…

فرح گوگی بھی لے لیں

میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں‘ فرض کریں آپ ایک بڑے…

آئوٹ آف دی باکس

کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…