نئی دلی (مانیٹرنگ ڈیسک) اڑی حملے کے بعد بھارت نے پاکستان کوحملے کی دھمکیاں دیں اوران پرعمل پیراہونے کےلئے کئ اقدامات بھی کئے اوراب بھارت نے پاکستانی سرحد کے ساتھ تمام فضائی اڈوں اور دفاعی تنصیبات کوہائی الرٹ کردیا ہے۔ بڑے پیمانے پر 4روزہ دفاعی فضائی مشقیں کی جا رہی ہیں۔ ایک مہینے میں دوسری بار فوجی اور فضائیہ کی مشترکہ مشقوں کا ہونا ایک غیرمعمولی عمل ہے۔ ان مشقوں میں پاکستانی سرحد کے ساتھ اسرائیلی اور دیگر جاسوس ڈرونز کی تعیناتی بھی کی جا رہی ہے۔ بھارتی اخبار ”ٹائمز آف انڈیا“ کے مطابق بھارت نے مغربی سرحد کے ساتھ 18ہوائی اڈوں اور دیگر تنصیبات پردفاعی مشقیں شروع کر دی ہیں۔ مغربی ایئر کمانڈ کی طرف سے ”تالون“ نامی مشقیں اڑی حملے سے ایک ہفتہ قبل بھی کی گئی تھیں۔ تالون نامی مشقیں 30ستمبر تک جاری رہیں گی۔ بھارتی فضائیہ مسلسل نگرانی کے لیے اسرائیلی ڈرونز اور جاسوس ڈرونز تعینات کریں گے جن میں سری نگر، لیہہ، تھویئز، اوانتی پور سےامبالا، امرتسر، ہلوارا تک تمام ہوائی اڈے شامل ہیں۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان کے ساتھ کشیدگی کے بعد بھارت نے بیکانیر سے سرینگر تک تمام ہوائی اڈوں اور دیگر تنصیبات کو انتہائی چوکس کردیا ہے۔ مشقوں میں مغربی فضائی کمانڈ کو بھی شامل کیا گیا،ان مشقوں کا بنیادی مقصد مقبوضہ جموں و کشمیر سے راجستھان تک پوری سرحدی پٹی پر آپریشنل تیاری اور فضائی دفاع کو بہتر کرنا بتایا جا رہا ہے۔ چار روزہ جنگی گیمز بنیادی طور پر بڑی دفاعی تیاری ہے جس میںجنگی فضائی گشت کے ساتھ فضائی اور زمینی دفاع کے آپریشن شامل ہیں۔ ایک ماہ کے اند راتنے وسیع پیمانے پر دوبارہ مشقوں کادہرانا انتہائی غیر معمولی ہے۔ان مشقوں کے بارے کہا جارہا ہے کہ جب پاکستان کے ایف سولہ اور دیگر جنگی طیارے باقاعدگی سے اپنی اڑا نیں بھر رہے ہیں اور وہ ہائی وے پر لینڈنگ کی بھی مشقیں کررہے ہیں توایسے میں بھارتی فضائیہ کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دینا چاہتی۔ اڑی حملے کے بعد بھارتی فوج نے فضائیہ کے ساتھ مل کر مختلف ہنگامی منصوبے بنائے ہیں اور 778کلومیٹر لائن آف کنٹرول پر اضافی فوج، گولہ بارود اور ایندھن کے ڈھیر لگا دیئے ہیں۔ گزشتہ ہفتے بھارت کی افواج کے اعلیٰ کمانڈر کے اجلاس ہوئے جن میں انہوں نے اعلیٰ حکام کوتفصیلی پریزنٹیشنزدیں جن میں جنوبی بلاک میں ملٹری آپریشنز ڈائئریکٹوریٹ میںوزیر اعظم نریندر مودی، وزیر دفاع منوہر پریکر اور قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول کے اجلاس بھی شامل ہیں۔ مغربی ایئر کمانڈ کے سربراہ ایئر مارشل ایس بی دیو مختلف ہوائی اڈوں پر گئے۔ اس کے علاوہ بھارتی فوج کے جنوب مغربی کمان (جے پور)، ویسٹرن کمانڈ (چنڈیمندر) اور شمالی کمان (اودھمپور) کے سربراہان نے بھی علاقوں کا جائزہ لیا۔ مغربی کمان کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل سریندر سنگھ نے مقبوضہ جموں پٹھانکوٹ خطے کا دورہ کیا اور کمانڈروں کوہدایت کی کہ وہ آپریشنل تیاری رکھیں اور تمام عملے کو مختصر نوٹس پر دستیاب ہونے کی ہدایت کی گئی۔ادھرپاک فضائیہ نے بھی اپنی تیاریاں مکمل کررکھی ہیں اوردشمن کے کسی بھی حملے کوناکام بنانے کےلئے مسلح افواج مکمل طورپرالرٹ ہیں ۔غیرجانبداردفاعی ماہرین کے مطابق بھارت کوعقل سے سوچنے کی ضرورت ہے ۔بھارت کی اس طرح کی کارروائیوں پرپاکستان پرکوئی اثرنہیں پڑے گااورنہ ہی عالمی برادری بھارت کے دبائو میں آئی گی ۔ماہرین کاکہناہے کہ اب پاکستان ایسی پوزیشن میں ہے کہ خطے اوردنیاکے کئ ممالک کے تعلقات پاکستان سے اس طرح کے ہیں کہ وہ کسی بھی صورت میں بھارت کی کسی بھی فورم پرحمایت نہیں کریں گے ۔