اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس مارکنڈے کاٹجو نے ایسی بات کر دی ہے جس نے پورے ہندوستان میں آگ لگ گئی ہے ،انہوں نے پاکستان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر لینا ہے تو پھر ’’بہار ‘‘ بھی ساتھ لینا ہو گا۔بھارتی نجی چینل ’’ای ٹی وی ‘‘ کے مطابق انڈین سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس مارکنڈے کاٹجو جو ہمیشہ اپنے متنازعہ بیانات کی وجہ سے تنقید کی زد میں رہتے ہیں نے سوشل میڈیا پر پاکستان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ کو ’’کشمیر لینا ہے تو بہار کو بھی ساتھ لینا ہوگا‘‘۔ جسٹس مارکنڈے کاٹجو نے کہا کہ ’’پاکستان کے لوگ آئیں، اس تنازع کو ہم سب لوگ مل کر ختم کرتے ہیں، مگر ایک شرط پر ہم آپ کو کشمیر دیں گے، ساتھ میں آپ کو بہار بھی لینا ہوگا، یہ ایک پیکیج ڈیل ہے،یا تو دونوں، یا پھر کچھ نہیں، ہم صرف کشمیر نہیں دیں گے‘‘۔ انہوں نے مزید لکھا کہ منظور ہے کیا؟ تاہم بعد میں کاٹجو نے کہا کہ وہ صرف مذاق کر رہے تھے۔انہوں نے یہ بھی لکھا کہ سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی نے بھی آگرہ مذاکرات کے دوران پاکستان کے اس وقت کے صدر پرویز مشرف کو بھی یہ آفر دی تھی ، لیکن بے وقوف مشرف نے اس کو مسترد کر دیا تھا۔ایک دوسری پوسٹ میں انہوں نے لکھا کہ الہ آباد یونیورسٹی میں ان کے انگلش کے ٹیچر فراق گورکھپوری نے کہا تھا کہ ہندوستان کو خطرہ پاکستان سے نہیں ، بہار سے ہے، میں اب بھی سمجھ نہیں سکا کہ ان کا کہنے کا مطلب کیا تھا؟