پیر‬‮ ، 17 جون‬‮ 2024 

پاکستان کیخلاف نیا بھارتی ڈرامہ شروع،مشکوک ثبوت سامنے لے آیا،حملے اورگرفتارمبینہ پاکستانیوں کی تفصیلات جاری

datetime 27  ستمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی /اسلام آباد( این این آئی)بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ پاکستانی ہائی کمشنر عبد الباسط کو طلب کر کے اوڑی میں فوج کے بریگیڈ ہیڈ کوارٹر پر حملہ کرنے والے افراد کے سرحد پار سے تعلق کے ثبوت حوالے کئے ہیں جبکہ پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط نے بھارت کے اڑی واقعے پر احتجاج کو مسترد کرتے ہوئے واضح کہاکہ اس حملے سے پاکستان کا کوئی تعلق نہیں ،پاکستان بحیثیت ایک ریاست اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ پر امن اور بہتر تعلقات چاہتا ہے۔ پاکستانی دفتر خارجہ نے پاکستانی ہائی کمشنر کو طلب کرنے پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ طلبی کے حوالے سے تفصیلات کا انتظار ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان وکاس سواروپ نے ٹوئٹر پر اپنے پیغامات میں کہا کہ بھارتی سیکرٹری خارجہ نے منگل کو پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط کو طلب کر کے یہ ثبوت ان کے حوالے کیے ۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی ہائی کمشنر کو بتایا گیا ہے کہ حملہ آوروں کی سرحد پار کرنے میں مدد کرنے والے دو گائیڈز جنہیں مقامی دیہاتیوں نے پکڑا تھا زیر حراست ہیں۔وکاس سواروپ کے مطابق فیصل حسین اعوان اور یاسین خورشید نامی ان دونوں افراد کا تعلق پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد کے نواحی علاقوں سے ہے۔ترجمان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ان گائیڈز سے کی گئی ابتدائی تحقیقات سے اوڑی میں حملہ کرنے والوں میں سے ایک شخص کی شناخت کا بھی علم ہوا ہے۔ان کا دعوی ہے کہ یہ شخص مظفر آباد کے علاقے دربھنگ کا رہائشی حافظ احمد تھا جبکہ محمد کبیر اعوان اور بشارت نامی افراد حملہ آوروں کے ہینڈلرز تھے۔ترجمان نے کہا کہ سیکرٹری خارجہ نے پاکستانی ہائی کمشنر کو کہا ہے کہ پاکستان کی جانب سے بھارت کے خلاف مسلسل دہشت گردی کی کارروائیاں قابل قبول نہیں ۔بھارت میں تعینات پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط نے بھارت کے اڑی واقعے پر احتجاج کو مسترد کرتے ہوئے کہاہے کہ اڑی حملے سے پاکستان کا کوئی تعلق نہیں ۔پاکستان بحیثیت ایک ریاست اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ پر امن اور بہتر تعلقات چاہتا ہے۔ دوسری طرف پاکستانی دفتر خارجہ نے پاکستانی ہائی کمشنر کو طلب کرنے پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ طلبی کے حوالے سے تفصیلات کا انتظار ہے۔ترجمان دفتر خارجہ نفیس ذکریا کا کہنا ہے کہ نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط کی طلبی کے حوالے سے تفصیلات کا انتظار ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ کشمیر میں مظالم کے خلاف آواز اٹھانا بھارت کے اندرونی امور میں مداخلت نہیں ۔ کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ نہیں ۔ بھارتی دعوے کو یکسر مسترد کرتے ہیں۔ ترجمان نے سوال اٹھایا کہ اگر کشمیر بھارت کا اندرونی معاملہ ہے تو سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر کیوں موجود ہے؟ بھارت کے اندرونی معاملے پر اقوام متحدہ کی قراردادیں کیوں موجود ہیں؟ ترجمان نے کہا کہ کشمیر میں ڈھائے جانے والے مظالم پر خاموشی جرم تصور کرتے ہیں۔ پاکستان کشمیریوں کی سیاسی ،سفارتی و اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔

موضوعات:



کالم



صدقہ‘ عاجزی اور رحم


عطاء اللہ شاہ بخاریؒ برصغیر پاک و ہند کے نامور…

شرطوں کی نذر ہوتے بچے

شاہ محمد کی عمر صرف گیارہ سال تھی‘ وہ کراچی کے…

یونیورسٹیوں کی کیا ضرروت ہے؟

پورڈو (Purdue) امریکی ریاست انڈیانا کا چھوٹا سا قصبہ…

کھوپڑیوں کے مینار

1750ء تک فرانس میں صنعت کاروں‘ تاجروں اور بیوپاریوں…

سنگ دِل محبوب

بابر اعوان ملک کے نام ور وکیل‘ سیاست دان اور…

ہم بھی

پہلے دن بجلی بند ہو گئی‘ نیشنل گرڈ ٹرپ کر گیا…

صرف ایک زبان سے

میرے پاس چند دن قبل جرمنی سے ایک صاحب تشریف لائے‘…

آل مجاہد کالونی

یہ آج سے چھ سال پرانی بات ہے‘ میرے ایک دوست کسی…

ٹینگ ٹانگ

مجھے چند دن قبل کسی دوست نے لاہور کے ایک پاگل…

ایک نئی طرز کا فراڈ

عرفان صاحب میرے پرانے دوست ہیں‘ یہ کراچی میں…

فرح گوگی بھی لے لیں

میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں‘ فرض کریں آپ ایک بڑے…