اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)امریکی کانگریس میں پاکستان اور بھارت کے این ایس جی گروپ میں شمولیت ، پاکستان اور بھارت کے ساتھ امریکی تعلقات اور خطے کی جوہری توازن سے متعلق گفتگو کی گئی ۔ جس میں پاکستان کے حوالے سے امریکی کانگریس کے اراکین کی جانب سے مصالحتی رویہ دیکھنے میں آیا۔ جمعرات کو ہونے والےاجلاس میں امریکی سینٹرز کی جانب سے چند دلچسپ تبصرے بھی دیکھنے میں آئے میں ۔ کانگریس اجلاس میں کارنیگی انڈوومنٹ فار انٹرنیشنل پیس کے شریک ڈائریکٹر ٹوبی ڈالٹن سے نیوہمپشائر سے تعلق رکھنے والے سنیٹر جیئین شاہین نے پاکستان کی جوہری تنصیبات کے حوالے سے سوال کرتے ہوئے اس کی وجوہات پوچھیں تو مسٹر ڈالٹن نے کہا کہ پاکستان میں جوہری پروگرام جاری رکھنے کے حوالے سے مکمل اتفاق پایا جاتا ہے ۔ مسٹرڈالٹن نے اس موقع پر دلچسپ تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں شاید جوہری ہتھیار اور کرکٹ ہی وہ دو چیزیں ہیں جن پر پوری پاکستانی قوم کا اتفاق ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ جوہری پروگرام کو جاری رکھنے کے حوالے سے پاکستان کی امداد روکنے اور پابندیوں سمیت کوئی بھی اقدام پاکستان کو اس معاملے پر اپنی پالیسی تبدیل کرنے پر مجبور نہیں کر سکتا۔
ری پبلکن سے تعلق رکھنے والے کولوراڈو سے تعلق رکھنے والے سینیٹر کوری گارڈنر نے قدیر خان کے حوالے سے جنوبی کوریا کے ساتھ تعلقات کے بارے میں سوال کیا کہ آیا پاکستان کے شمالی کوریا کے ساتھ تعلقات اب بھی برقرار ہیں جس پر جواب دیا گیا کہ پاکستان نے اس واقعہ کے فوراً بعد ہی تعلقات کو ختم کر دیا تھا۔
واشنگٹن تھنک ٹینک کے روبرٹ ایل گرینئر کی جانب سے اس بات کی نشاندہی کی گئی کہ پاکستان نے ایران اور شمالی کوریا سے 1990 میں رابطہ کیا تھا جس کی بنیادی وجہ امریکہ کی جانب سے لگائی جانے والی پابندیاں تھیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اپنا جوہری پروگرام بھارت کے خلاف اپنے دفاع کی ضمانت سمجھتا ہے لہذا وہ اسے کسی صورت بند نہیں ہونے دے گا۔ انھوں نے خبردار کیا کہ ‘اگر ہم ان سے ایک اچھوت کی طرح سے سلوک کریں گے تو وہ بھی ایک اچھوت کی طرح ہی برتاؤ کریں گے۔جون ہوپکنز یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے ڈینیئل مارکے نے پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے (سی پیک) کو ‘واحد دلچسپ چیزقرار دیا، جو پاکستان میں ہونے جارہی ہے۔
پاکستان میں صرف دو چیزیں ہیں جن پر تمام پاکستانی ایک ہیں ان دو چیزوں کے بارے میں امریکی سینیٹر کا دلچسپ انکشاف
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں