مسجد نمبر ہ سے (این این آئی)مسجد الحرام کے امام و خطیب شیخ ڈاکٹر ماہربن حمد نے خطبہ حج میں کہا ہے کہ اے لوگو، اللہ اور اس کے رسولۖ کی اطاعت کرو، قرآن کہتا ہے جو ظلم کرتا ہے اس کی پکڑ ہوگی، اللہ پر توکل کرنے والوں کو دنیا اور آخرت میں کامیابی ملتی ہے، اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں، شیطان کے دھوکوں اور وسوسوں سے خود کو محفوظ رکھو، ارکان اسلام کی پیروی میں ہی ہدایت موجود ہے، اللہ تعالی نے دین اسلام کو لوگوں کے لیے پسند کیا ہے، اے لوگو! مصیبتوں اور فساد سے دور رہو، اللہ تعالی نے نبی کریم ۖ کو رحمت بنا کر بھیجا، اسلام فحاشی اور برائی سے منع کرتا ہے، اسلام امانت میں خیانت سے منع کرتا ہے، کسی کا حق مت کھا، شراب اور جوا شیطانی عمل ہے، جو مومنوں کو تکلیف دیتے ہیں کبھی فلاح نہیں پاسکتے، ایک دوسرے سے تعاون کرو، مدد کا جذبہ قائم کرو، اللہ تعالی گناہ معاف کر کے درجات بلند کرنے والا ہے، تقوی اختیار کرنا چاہیے، کبھی بھی کسی معاملے پر کسی دوسرے معبود کو نہ پکارا جائے، مصیبت اور پریشانی میں اللہ تعالی سے رجوع کرنا چاہیے۔
ہفتہ کو شیخ ڈاکٹر ماہر بن حمد نے خطبہ حج میں کہا کہ اللہ تعالی اپنی ذات میں واحد ہے، پیغمبرۖ کی عزت کرنے والوں نے فلاح پائی۔انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے حضرت محمدۖ کو رحمت بنا کر بھیجا، جن لوگوں نے پیغمبر ۖکی عزت کی، ایمان لائے اور اس نور الہی کی پیروی کی جو نازل ہوا، وہ ہی کامیاب لوگ ہیں۔انہوں نے کہا کہ رسول ۖ نے فرمایا کہ اے لوگو، میں اللہ کا رسول ہوںجس کے ہاتھ میں ساری کائنات ہے، وہی زندہ کرتا اور مارتا ہے، وہ برحق ہے، اس پر ایمان لا، اے لوگوں اللہ سے ڈرتے رہو اور اس دن سے ڈرو جس دن والد بیٹے کے اور بیٹا والد کے کام نہیں آئے گا، بے شک اللہ کا وعدہ سچا ہے، تمہیں دنیا کی چمک اور شیطان دھوکے میں نہ ڈال دے۔انہوںنے کہاکہ جو متقی ہے، اس کو دنیا اور آخرت میں بہترین انجام ملے گا، اللہ فرماتا ہے کہ وہ متقی لوگو کو فلاح کے ساتھ نجات دیتا ہے۔خطبہ حج میں کہا گیا کہ اللہ سے ڈرو جس طرح ڈرنے کا حق ہے، اس دن ڈرو جس کوئی کسی کے کام نہیں آئے گا، بے شک اللہ کا وعدہ سچا ہے اور قیامت قائم ہوگی، اس دن کوئی دنیا کا دھوکہ اور مال و متاع کسی کے کام نہیں آئے گا۔خطبہ حج میں کہا گیا کہ اے ایمان والو اللہ سے ڈرو، جو اللہ سے سچے دل سے ڈرے گا ، ہر معاملے میں اللہ کا خوف تمہارے دل میں رہنا چاہیے، اللہ تعالی اس کے راستے نکالے گا۔
خطبہ حج میں کہا گیا کہ دنیا کے ہر معاملے میں اللہ کا خوف تہمارے دل میں رہنا چاہیے، تقوی ہر مسلمان پر واجب ہے کہ ہر نیکی کرتے ہوئے اخلاص کے ساتھ مبنی ہو، اللہ کے بتائے ہوئے طریقے کے مطابق ہو۔انہوں نے کہا کہ یہ اللہ کا فیصلہ ہے کہ صرف اس کی عبادت کی جائے، اے لوگو، اللہ کی عبادت کرو جس نے تمہیں پیدا کیا، ایک جان سے، حضرت آدم علیہ السلام سے ساری انسانیت کا سلسلہ چلایا، اللہ کا ارشاد گرامی ہے کہ تمہارا ایک معبود ہے، اسی کی عبادت کرو، اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرو اور آپس میں ایک دوسرے کے ساتھ صلہ رحمی کرو، قریبی رشتے داروں کا حق ادا کرو۔خطبہ حج میں کہا گیا کہ اللہ کی وحدانیت کی گواہی، نبی صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے سچے رسول ہیں، اس کی شہادت، اس کی گواہی اور اللہ کے رسول ۖکے فرامین کو اپنی زندگی کا اسلوب بنانا، یہ بات ذہن نشین رکھو کہ تمہاری چھوٹی چھوٹی چیزیں بھی اللہ تعالی کے احاطہ علم میں ہے۔
خطبہ حج میں کہا گیا کہ دیکھو مسلمانوں، اللہ سے ڈرو، نمازوں کو قائم کرو، انہیں اپنے وقت پر ادا کرو، نمازوں کی پابندی کرو، اللہ تمہیں بڑے قریب سے دیکھ رہا ہے، اسے پتا ہے کہ تم کیا کر رہے ہو، عبادت میں کتنے مخلص ہو، اللہ کے راستے میں صدقہ، خیرات کرو، تمہاری نمازیں، صدقہ، خیرات، تمہاری قربانی اللہ کی رضا کے لیے ہونی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ اور یہ بات ذہن نشین رکھو کہ اللہ کے رسول پر جو قرآن نازل ہوا، یہ لوگوں کے لیے ہدایت ہے، جو شخص رمضان کے مہینے کو پالے، اس کو چاہیے کہ پورے مہینے کے روزے رکھے، اگر صاحب استطاعت ہے تو بیت اللہ کا حج کرے۔خطبہ حج میں کہا گیا کہ اسلام یہ ہے کہ آپ گواہی دیں کہ اللہ کے سوا دنیا میں کوئی معبود نہیں اور نبی ۖ اللہ کے نبی اور سچے رسول ہیں اور ایمان یہ ہے کہ آپ ایمان اللہ پر اس کے رسولوں پر اور جنتی بھی شریعتیں ہیں، ان پر ایمان لائیں، جب اللہ کی عبادت کریں تو یہ گمان کریں کہ گویا کہ آپ اللہ کو دیکھ رہے ہیں، اگرچہ آپ اللہ کو نہیں دیکھ رہے لیکن اللہ آپ کو دیکھ رہا ہے۔