لندن(این این آئی)ایک برطانوی عدالت نے سخت گیر برطانوی مبلغ انجم چوہدری کو شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ کے لیے حمایت حاصل کرنے کی دعوت دینے کا مجرم قرار دیا ہے۔ انجم چوہدری اور ان کے ساتھی کو دس سال قید کی سزا سنائی جا سکتی ہے۔انجم چوہدری اور ان کے ساتھی محمد میزان الرحمان کو 28 جولائی کو اولڈ بیلی کورٹ نے سزا سنائی تھی لیکن اس کی خبر شائع کرنے پر پابندی تھی۔برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق انجم چوہدری اور ان کے قریبی ساتھی محمد میزان الرحمان پر دہشت گردی ایکٹ 2000 کی دفعہ بارہ کے تحت الزام عائد کیا گیا ہے کہ انھوں نے شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ کی حمایت حاصل کرنے کی دعوت دی تھی۔مقدمے کی سماعت کے دوران بتایا گیا کہ 2014 میں انھوں نے دوست اسلامیہ کی مدد کے لیے تقاریر کے ذریعے دعوت دی اور خود اس کے سربراہ کے ساتھ بیعت کا اعلان کیا۔میٹ پولیس کا کہنا تھا کہ بیعت ’ٹرننگ پوائنٹ‘ تھا جس کا مطلب تھا کہ ان پر مقدمہ کیا جا سکتا ہے۔لندن کے علاقے الفورڈ سے تعلق رکھنے والے 48 سالہ انجم چوہدری اسلامی گروپ المہاجرون جسے ’اسلام فور یوکے‘ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے کے سابق ترجمان ہیں۔ اسے سنہ 2014 کالعدم قرار دے دیا گیا تھا۔خیال رہے کہ المہاجرون کے سربراہ عمر بکری محمد لندن میں سات جولائی سنہ 2005 کو ہونے والے بم دھماکوں کے بعد برطانیہ چھوڑ کر چلے گئے تھے۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں