نئی دہلی (آئی این پی)آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اور نامور مسلمان سکالر اسد الدین اویسی نے بھارت کی تمام سیاسی جماعتوں کو مسلمانوں اور خود پر لگائے جانے والے الزامات پر مذاکرے کا چیلنج دیتے ہوئے کہا ہے کہ آزادی کے بعد سے لیکر اب تک بھارت میں بسنے والے مسلمانوں کی حالت بد سے بدتر ہوتی گئی لیکن کانگریس سمیت کسی جماعت نے مسلمانوں کی حالت زار پر کوئی توجہ نہیں دی ،مسلمانوں پر اشتعال انگیزی کا الزام لگانے والے لیڈروں کی باتوں سے پھول نہیں جھڑتے۔بھارتی میڈیا کے مطابق اسد الدین اویسی نے پارٹی کارکنوں کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ایس پی، بی ایس پی، کانگریس اور بی جے پی کے لیڈر مجھ پر اشتعال انگیز اور فرقہ وارانہ تقریروں کے ذریعے مسلمانوں کو مشتعل کرنے کا الزام لگاتے ہیں ،لیکن جو ان کے رہنما تقریر کرتے ہیں کیا اس میں پھول برستے ہیں؟ ہم تو لوگوں کو اپنے 70 سال سے دبے جذبات کا بتاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آئین نے ہمیں اپنے حق کے لئے لڑنے کا حق دیا ہے،ہم ساری پارٹیوں کو کھلا چیلنج دیتے ہیں کہ وہ مسلمانوں کے حالات اور ہم پر لگائے جانے والے الزامات پر ہمارے جلسے میں آکر بحث کریں یا ہم ان جلسے میں آکر بحث کر سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بھارت کی آزادی میں مسلمانوں کا اہم اور کلیدی تعاون رہا ہے ، مسلمان علما نے انگریزوں کے خلاف جہاد کے فتوے دیے تھے لیکن مورخ ان باتوں کا ذکر نہیں کرتے،اس قوم نے سب پر اعتماد کیا لیکن اسے پسماندگی کے سوا کچھ نہیں ملا۔