انقرہ(این این آئی)ترکی کے وزیر اعظم بن علی یلدرم نے کہاہے کہ ناکام فوجی بغاوت کے بعد اعلیٰ صدراتی محافظوں کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔وزیراعظم بن علی یلدرم نے ایک ٹی وی چینل کو بتایا کہ صدارتی محافظوں کی اس ریجمنٹ کی کوئی ضرورت نہیں تھی۔بن علی یلدرم نے بتایا کہ یہاں اب صدارتی محافظ نہیں ہوں گے، ان کا کوئی مقصد نہیں، کوئی ضرورت نہیں۔انہوں نے کہاکہ ناکام بغاوت کے بعد ملک میں ہونے والی گرفتاریاں بغاوت کرنے والے گروہ کے جلاوطن رہنما گولن کے حمایتیوں کی ملکی اداروں میں موجودگی کے مقابلے میں کچھ بھی نہیں ہیں۔انہوں نے بتایا کہ بغاوت میں ملوث ہونے والے مزید افراد کو گرفتار کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ 40 برسوں سے دہشت گرد ننظیم ملک کے مزید حصوں میں سرایت کر گئی ہے جس میں وزارتوں سمیت تمام ادارے اور نجی سیکٹر بھی شامل ہیں۔صدراتی محافظوں کی تعداد 2500 کے قریب ہے لیکن ان میں سے کم از کم 283 کو ناکام فوجی بغاوت کے بعد حراست میں لیا جا چکا ہے۔اس سے قبل امریکہ میں مقیم مبلغ فتح اللہ گولن کے بھتیجے کو ترکی میں گرفتار کیا گیا جبکہ صدراتی حکام کے مطابق فتح اللہ گولن کے ایک اہم ساتھی کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔صدر طیب اردوغان کی جانب سے ترکی میں ناکام بغاوت کے بعد شروع کیے جانے والے کریک ڈاؤن میں اب تک کم از کم 60 ہزار سرکاری ملازمین، اساتذہ اور تعلیمی اداروں کے سربراہان کو معطل کیا جا چکا ہے۔گذشتہ ہفتے ترک حکومت کے خلاف بغاوت کی ناکام کوشش کے بعد صدر رجب طیب اردوغان نے ملک میں تین ماہ کے لیے ہنگامی حالت بھی نافذ کر رکھی ہے۔