جمعہ‬‮ ، 22 اگست‬‮ 2025 

فلپائن پر حملہ،’اب جنگ کا وقت آگیا ‘ پورے چین میں ہلچل مچ گئی

datetime 13  جولائی  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بیجنگ (آن لائن) گزشتہ روز ہیگ کی عالمی عدالت نے بحیرہ جنوبی چین پر خودمختاری کے متعلق دائر کیے گئے فلپائنی مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے چین کے بحیرہ جنوبی چین پر علاقائی خودمختاری کے متعدد دعوؤں کو رد کر دیا۔ چینی وقت کے مطابق جب شام پانچ بجے عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ بحیرہ جنوبی چین پر چین کے متعدد د عوؤں کی کوئی قانونی بنیاد نہیں ہے تو چینی عوام غصے سے آگ بگولا ہو گئے اور سوشل میڈیا پر لاکھوں چینی شہری اس فیصلے کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اپنی حکومت پر امریکا اور فلپائن کے خلاف جنگ شروع کرنے کیلئے زور ڈالنے لگے۔فلپائن کی جانب سے 2013 ء4 میں دائر کیے گئے مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے عدالت کا کہنا تھا کہ چین نے سپریٹلی جزائر کے گرد فلپائنی کشتیوں کو مچھلیاں پکڑنے سے غیر قانونی طور پر روک رکھا تھا جبکہ متعدد چھوٹے جزائر کی ملکیت کے متعلق بھی چینی دعوؤں کو خلاف قانون قرار دیا گیا۔ چینی سوشل میڈیا پر ہیگ کی عالمی عدالت کو علان جنگ کے مترادف قرار دیا گیا۔ آن لائن شائع ہونیوالے ایک آرٹیکل میں کہا گیا ’’آج کی رات بحیرہ جنوبی چین میں جنگ کا آغاز ہے۔ ‘‘ موبائل میسجنگ پلیٹ فارم وی چیٹ پر اس آرٹیکل کو ایک لاکھ سے زائد مرتبہ پڑھا جا چکا ہے۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق جہاں ایک طرف چینی عوام سخت مشتعل ہیں اور جنگ کا مطالبہ کر رہے ہیں وہیں حکومت کی جانب سے اس نوعیت کے تبصروں اور بیانات پر قابو پانے کی کوشش بھی جاری ہے۔ چینی سوشل میڈیا ویب سائٹ وائبو پر پوسٹ کی جانیوالے اکثر بیانات میں امریکہ اور فلپائن کے خلاف جنگ شروع کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ایک اور صارف نے لکھا ’’بحیرہ جنوبی چین میں جنگ ناگزیر ہو چکی ہے۔‘‘کارنل یونیورسٹی کے پروفیسر آف گورنمنٹ جیسیکاشین کا کہنا ہے کہ چینی حکومت عوامی رائے کو قابو میں رکھنا چاہتی ہے کیونکہ بے قابو رائے عامہ حکمران کمیونسٹ پارٹی کیلئے بھی خطرہ بن سکتی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر حکمران پارٹی بحیرہ جنوبی چین پر خودمختاری قائم رکھنے میں ناکام ہوتی ہے یا عوامی مطالبے کے مطابق جارہانہ رویہ اختیار نہیں کرتی تو اسے اس کی کمزور سمجھا جائے گا، لہٰذا اس صورتحال کا نتیجہ یہ ہو گا کہ چینی حکومت پر کوئی سخت قدم اٹھانے کے لئے دباؤ مزید بڑھتا جائے گا۔۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…