ڈھاکہ (نیوز ڈیسک)بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ کے سفارتی علاقے میں حکام کے مطابق حملہ آوروں نے ایک معروف کیفے پر حملہ کرتے ہوئے غیر ملکیوں سمیت متعدد افراد کو یرغمال بنا لیا ہے۔نامعلوم حملہ آوروں اور پولیس کے درمیان فائرنگ بھی ہوئی جس کے باعث کئی افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔ حکام کا کہنا ہے کہ آٹھ سے نو حملہ آوروں نے متعدد افراد کو یرغمال بنا لیا ہے جن میں غیر ملکی بھی شامل ہیں۔سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے اور یرغمال بنائے گئے افراد کی رہائی کے لیے بات چیت جاری ہے۔ڈھاکہ ٹریبون کے مطابق حملہ آوروں نے کم از کم 20 عام شہریوں کو یرغمال بنایا ہے۔بنگلہ دیش کی ایلیٹ پولیس فورس کے سربراہ بینظیر احمد نے بتایا کہ’ کچھ بھٹکے ہوئے نوجوان کیفے میں داخل ہوئے اور وہاں حملہ کر دیا۔ ہم اس معاملے کو پرامن طریقے سے حل کرنا چاہتے ہیں اور ہم حملہ آوروں سے بات کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘حکام کا کہنا ہے کہ گلشن ڈسٹرکٹ کے علاقے میں ایک کیفے میں تین شہری اور دو پولیس والے زخمی ہو گئے ہیں۔اطلاعات کے مطابق جس کیفے میں فائرنگ کی گئی ہے وہ متوسط طبقے، سفارتی برادری اور غیر ملکیوں میں خاصہ مقبول ہے۔بنگلہ دیش کے اخبار ڈیلی سٹار نے اطلاع دی ہے کہ کئی بندوق بردار ہولی آرٹیشن بیکری میں داخل ہوئے اور انھوں نے فائرنگ شروع کر دی۔ڈھاکہ میں امریکی سفارت خانے نے ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ فائرنگ اور اغواء کے بارے میں اطلاعات موصول ہورہی ہیں۔مقامی ذرائع ابلاع نے عینی شاہدین کے حوالے سے بتایا ہے کہ حملے کے وقت اللہ اکبر کے نعرے لگائے۔ایک عینی شاہد کے مطابق اس نے پہلے زور دار آواز سنائی دی اور اس کے بعد مسلسل فائرنگ کی آوازیں آتی رہی۔