ہفتہ‬‮ ، 21 جون‬‮ 2025 

میانمار میں بدھ متوں نے مسجد شہید کردی،علاقے میں فرقہ وارانہ کشیدگی بڑھ گئی

datetime 25  جون‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ینگون(این این آئی) میانمار کے وسطی علاقے میں انتہا پسندوں کی جانب سے ایک مسجد کو شہید کیے جانے کے بعد علاقے میں فرقہ وارانہ کشیدگی کا خطرہ بڑھ گیا۔فرانسیسی خبررساں ایجنسی کے مطابق صوبہ باگو کے مسلم اکثریتی گاؤں میں انتہا پسند بدھ متوں نے حملہ کرکے ایک مسجد کو شہید کردیا جس کے بعد علاقے میں پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی۔رواں ہفتے بھی 200 بدھ متوں پر مشتمل ایک مشتعل ہجوم نے مدرسہ قائم کرنے پر یہاں دھاوا بول دیا تھا اور ان کی گاؤں کے رہائشیوں سے تلخ کلامی بھی ہوئی تھی۔مقامی پولیس سربراہ اون لوین کا کہنا تھا کہ علاقے میں کشیدگی برقرار ہے جس کی وجہ سے پولیس کی اضافی نفری تعینات کی گئی ہے، تاہم ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔مسجد کے سیکریٹری ون شوے کا کہناتھا کہ مسلمانوں کو اپنی جان کا خطرہ ہے اور وہ معاملہ ٹھنڈا ہونے تک کسی اور علاقے میں منتقل ہونے پر غور کررہے ہیں۔واضح رہے کہ میانمار بھر میں مسلمانوں کے خلاف نفرت آمیز جذبات پائے جاتے ہیں اور ماضی میں بھی مسلمانوں اور بدھ متوں کے درمیان ہونے والے تصادم میں سیکڑوں افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔سب سے خطرناک صورتحال مغربی ریاست راکھائن میں ہے جہاں روہنگیا مسلمانوں کی اکثریت ہے، لاکھوں روہنگیا مسلمان ہنگاموں کے بعد اب بھی خیموں میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔بدھ مت کے ماننے والے شدت پسند افراد روہنگیا مسلمانوں کو اقلیت تسلیم کرنے کے سخت مخالف ہیں اور انہیں بنگلہ دیش سے غیر قانونی طریقے سے آنے والے ‘بنگالی’ کہتے ہیں۔میانمار سے تعلق رکھنے والی انسانی حقوق کی رہنما آنگ سان سوچی کو بھی روہنگیا مسلمانوں کے لیے آواز نہ اٹھانے پر تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔رواں ماہ اقوام متحدہ نے خبردار کیا تھا کہ روہنگیا مسلمانوں کے ساتھ ہونے والے ظلم کو ‘انسانیت سوز جرائم’ قرار دیا جاسکتا ہے۔نوبیل انعام یافتہ آنگ سان سوچی دہائیوں بعد قائم ہونے والی سویلین حکومت کی سربراہ بھی ہیں اور انہوں نے مذہبی برادریوں کے درمیان اعتماد سازی کے لیے تھوڑا وقت مانگا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کنفیوژن


وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…