غزہ(نیوزڈیسک)فلسطین کی ایک فوجی عدالت نے اسرائیل کے لیے جاسوسی کے الزامات ثابت ہونے کے بعد پانچ مبینہ جاسوسوں کو سزائے موت کا حکم دیا ہے۔ سز پانے والے ملزمان پر الزام ہے کہ وہ اسرائیلی خفیہ اداروں کے ساتھ رابطوں میں تھے اور انہوں نے فلسطینی مزاحمت کاروں اور ان کے ٹھکانوں کے بارے میں دشمن کو اہم معلومات فراہم کی تھیں۔مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے عدالت نے آئین کی دفعہ 130 اور فلسطینی انقلابی تعزیرات مجرنہ 1979 ء کے تحت پانچ افراد کو دشمن کے لیے جاسوسی کرنے کے جرم میں پھانسی کی سزا سنائی ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ سزا پانے والے ملزمان میں 52 سالہ ملزم کو سنہ 2008 ئ کے بعد جاسوسی کی سرگرمیوں میں ملوث ہونے پرحراست میں لیا تھا۔ایک دوسرے ملزم 31 سالہ ’م، د‘ کو بھی اسرائیلی کے لیے جاسوسی کے جرم میں پھانسی کی سزا سنائی گئی ہے۔ جاسوسی کی سزا پانے والے دیگر ملزمان کی عمریں 41 سال، 31 سال اور 38 سال بیان کی جاتی ہیں۔ ان پرالزام ہے کہ وہ غزہ کی پٹی میں فلسطینی مزاحمت کاروں کے ٹھکانوں، اہم شخصیات اور غزہ میں کھودی گئی سرنگوں کے بارے میں اسرائیلی فوج کو معلومات فراہم کرتے رہے ہیں۔ مخبروں کی فراہم کردہ اطلاعات پر اسرائیلی فوج کی وحشیانہ کارروائیوں میں متعدد فلسطینی مزاحمت کارشہید بھی ہوچکے ہیں۔