ڈھاکہ (نیوزڈیسک) بنگلہ دیش میں بڑھتے ہوئے شدت پسندی کے رحجان کے بعد اب ایک مرتبہ پھر سے اسلام کی بطور سرکاری مذہب حیثیت ختم کرنے کی بحث چھڑ گئی ہے۔بنگلہ دیش کی ہائی کورٹ نے حال ہی میں ایک درخواست ،جس میں 28 برس قبل اسلام کو ملک کا سرکاری مذہب قرار دئیے جانے کو چیلنج کیا گیا کی سماعت کے لئے خصوصی بینچ تشکیل دیا ۔بنگلہ دیش کے اخبار دی ڈیلی اسٹار کی رپورٹ کے مطابق مذکورہ بینچ درخواست کی سماعت 27 مارچ سے کرے گا۔اس درخواست کو بنگلہ دیشی میڈیا کے ساتھ ساتھ غیرملکی میڈیا نے بھی خاصی اہمیت دی ہے۔برطانوی اخبار ڈیلی میل کے مطابق بنگلہ دیش اسلام کو بطور سرکاری مذہب ترک کر سکتا ہے۔یاد رہے کہ 1971 میں اپنے قیام کے وقت بنگلہ دیش کو ایک سیکولر ریاست قرار دیا گیا تھا تاہم 1988 میں ملک میں حسین محمد ارشاد کی فوجی حکومت نے آئین میں آٹھویں ترمیم کے ذریعے اسلام کو سرکاری مذہب قرار دیا تھا۔