ویٹی کن(نیوز ڈیسک) پوپ فرانسس نے پناہ گزینوں کی بڑی تعداد میں یورپ آمد کو براعظم پر “عربوں کا حملہ” قرار دیا۔عرب ٹی وی کے مطابق انہوں نے یہ بات بائیں بازو سے تعلق رکھنے والے کیتھولک فرانسیسیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہی جو ان سے ملاقات کے لیے آئے تھے۔پوپ کا کہنا تھا کہ آج ہم یورپ پر عرب حملے کے بارے میں بات کرسکتے ہیں جو کہ معاشرتی حقیقت ہے۔ تاہم پھر اپنے جملے کی معنوی سنگینی سے خبردار ہوکر سیاق کو قطع کرکے بولے لیکن پناہ گزینوں کی یہ لہر یورپ کے لیے ایک نیا موقع بھی ہے جو اپنی تاریخ میں حملوں کی بہت سی لہریں دیکھ چکا ہے اس چیز نے یورپ کو ہمیشہ آگے بڑھایا ہے کیوں کہ اس طرح وہ متنوع ثقافتوں کے حوالے سے زیادہ مال دار ہوجاتا ہے۔پوپ نے اپنے خطاب میں نومبر 2014 میں یورپی پارلیمنٹ میں اپنی تقریر کا یہ جملہ بھی دہرایا کہ نومولود کی شرح کے لحاظ سے یورپ جو ماضی میں ماں کی مانند تھا اب نانی کی حیثیت اختیار کرگیا ہے۔ یہ شرح اٹلی اور اسپین میں تقریبا صفر ہے۔ پوپ کا کہنا تھا کہ ماں بننے کے لیے عورت پر بچوں کی پیدائش لازم ہے تاہم انہوں نے تسلیم کیا کہ براعظم (یورپ) کو صرف تعداد بڑھانے پر اکتفا نہیں کرنا چاہیے۔