برلن( نیوز ڈیسک)جرمن چانسلرانجیلا میرکل نے کہاہے کہ مقدونیہ اور یونان کے مابین سرحد بند ہونے کے بعد تارکین وطن کی حالت زار بھی انہیں آگے آنے سے نہیں روک سکے گی۔ جرمنی کی چانسلر میرکل مقدونیہ میں داخل ہونے کی کوشش کرنے والے تارکین وطن کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے استعمال اور یونان میں پھنسے تارکین وطن کی حالت زار کے بارے میں ایک مقامی جرمن اخبار کو دیے گئے اپنے ایک انٹرویو میں کہاکہ ’جو لوگ حلب میں برستے بموں اور داعش کی دہشت سے فرار ہو کر ہجرت کر رہے ہیں ان لوگوں کے لیے یونان میں تارکین وطن کی حالت زار کوئی معنی نہیں رکھتی۔انہوں نے کہاکہ سرحدوں کی بندش ’پائیدار حل‘ نہیں ہے اور سرحدوں کی یک طرفہ بندش سے دیگر ممالک متاثر ہوں گے۔اپنی مہاجرین دوست پالیسی کے باعث تعریف اور تنقید کی زد میں رہنے والی میرکل نے اس عزم کا بھی اعادہ کیا کہ وہ یورپی یونین کے سات مارچ کو برسلز میں ہونے والے اجلاس کے دوران اس مسئلے کا یورپی سطح پر متفقہ حل ڈھونڈنے کی کوشش جاری رکھیں گی۔