لندن(نیوزڈیسک)ویزا میں رکاوٹ کا خوف، پاکستانی شوہر کااپنی بیوی کے ساتھ بھیانک سلوک، کمیونٹی ورکر 31سالہ نازیہ اختر کے قتل کے مقدمے میں گزشتہ روز برمنگھم کراﺅن کورٹ کو بتایاگیا کہ 30سالہ ملزم حماد نے بیوی کی جانب سے طلاق لینے اور گھر سے نکال دینے کی دھمکی دینے پر اس خوف سے طلاق کی صورت میں اسے برطانیہ میں قیام کاویزا ملنے میں رکاوٹ پڑے گی سپرٹ ڈال کر ا?گ لگادی، ملزم نے صحت جرم سے انکار کرتے ہوئے یہ موقف اختیار کیا ہے کہ مقتولہ گھر کی صفائی کررہی تھی اس دوران اس پر سپرٹ گر پڑا اور سگریٹ سلگانے کے دوران اس میں ا?گ لگ گئی۔جبکہ وکیل استغاثہ جیمز کرٹس نے عدالت کو بتایا کہ مقتولہ نے اپنے ڈاکٹر کو بتایاتھا کہ اس کو اس کے شوہر نے آگ لگائی ہے جس پر اس نے پولیس طلب کی عدالت کوبتایاگیا کہ ایک ٹیپ شدہ انٹرویو میں مقتولہ نازیہ اختر نے بتایاتھا کہ وقوعہ کے دن اس کاشوہر سے جھگڑا ہواتھا اور اس کے شوہر کو اس دن معلوم ہوا کہ ان کا ازدواجی رشتہ ختم ہورہاہے ،اور یہ کہ اس کا شوہر صرف برطانوی ویزا حاصل کرنے کیلئے اس کو ساتھ رکھنا چاہتاتھا ورنہ وہ اسے موٹی بھدی گائے کہہ کر پکارتاتھا۔جیمز کرٹس نے عدالت کو یہ بھی بتایا کہ مقتولہ کو جس طرح کے زخم ا?ئے ان سے ظاہرہوتا ہے کہ آگ لگانے والا مادہ اس پر پھینکا گیا اور اس کے بعد اس کو آگ لگائی گئی مقدمے کی سماعت جاری ہے۔