کھٹمنڈو(نیوز ڈیسک) ہمالیہ کے پہاڑوں میں لاپتہ ہونیوالانیپال کا مسافر طیارہ گرکر تباہ ہوگیا جس میں عملے سمیت 23افراد سوار تھے جن میں دو بچے اور کئی غیر ملکی سوار تھے جبکہ ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیاجارہاہے۔ غیرملکی میڈیا کے مطابق طیارے کے لاپتہ ہونے کے بعد سرچ آپریشن شروع کردیاگیاتھا جبکہ طیارے میں سوار افراد کی زندگی یا موت کے بارے میں کچھ معلوم نہیں ہوسکا۔تازہ ترین اطلاعات کے مطابق سینئر پولیس افسر مہندرا پوکھارے نے تصدیق کی ہے کہ طیارہ ضلع میگادی کے علاقے میں گرا جبکہ ایمرجنسی ٹیمیں جائے حادثہ کی طرف رواں دواں ہیں۔ ایئرلائن حکام کاکہناتھاکہ طیارہ نیا نیا خریدا تھاجس نے ستمبر 2015ءمیں آپریشن شروع کیاجبکہ سینئر پائلٹ روشن مناندھر اور ساتھی پائلٹ ڈی نمکل طیارہ آپریٹ کررہے تھے ، مسافروں میں ایک چینی اور ایک کویتی باشندہ بھی شامل ہے۔ رپورٹ میں بتایاگیاکہ بدقسمت طیارے نے مقامی وقت کے مطابق صبح سات بج کر پچاس منٹ پر پوکھارا ایئرپورٹ سے اڑان بھری تھی اور ایک گھنٹے بعد ہی کنٹرول ٹاور سے رابطہ منقطع ہوگیا، نیپال نے آرمی کے دوہیلی کاپٹر تعینات کردیئے تاہم اس حادثے کی وجہ تاحال معلوم نہیں ہوسکی۔