نئی دہلی(نیوز ڈیسک)بھارتی ریاست ہریانہ میں جاٹ برادری کے پرتشدد مظاہروں کے نتیجے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد19 ہوگئی ہے۔بھارتی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ریاست ہریانہ کے ڈپٹی چیف سیکریٹری پی کے داس نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ریاست میں جاٹ برادری کے پرتشدد مظاہروں کے نتیجے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد19 تک پہنچ گئی ہے جبکہ 2 سو افراد ذخمی ہیں۔انہوں نے کہاکہ اس تنازع کی وجہ سے گذشتہ روز سے مرکزی داراحکومت نئی دہلی میں پانی کی سپلائی بھی بری طرح متاثر ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہریانہ کے متاثرہ علاقوں میں سکیورٹی فورسز کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے تاکہ زندگی کومعمول پر لیاجا سکے۔انہوں نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے مختلف علاقوں میں کرفیو تاحال نافذ ہے تاہم چند اضلاع سے کرفیو اٹھا لیا گیا ہے۔ پی کے داس نے کہا کہ جاٹ برادری وفاقی اور ریاستی سطح پر یونیورسٹی میں داخلوں اور ملازمتوں کے حصول میں حکومتی مراعات کا مطالبہ کر رہی ہے۔ واضح رہے کہ ریاستی حکومت کے ساتھ مذاکرات کی ناکامی کے بعدجاٹ برادری نے جمعہ کو مظاہروں کا سلسلہ شروع کیا تھا
بھارت‘ ہریانہ میں جاٹ برادری کا احتجاج، ہلاکتیں 19 ہو گئیں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
عمران خان اور میری چکی میں ایک دیوار کا فاصلہ تھا،عمران خان کا جیل میں کیا شیڈول ہے؟انجینئر محمد علی...
-
سونے کی فی تو لہ قیمت میں حیرا ن کن کمی
-
نابینا قلی کی بیٹی کی مدد سے سامان اُٹھانے کی وائرل ویڈیو پر وزیر ریلوے کا بڑا اعلان
-
شکرپڑیاں میں ہو نے والی میوزیکل نائٹ میںانتہائی افسوسناک واقعہ
-
سنیل شیٹی نے 40 کروڑ کی آفر ٹھکراکر مثال قائم کردی
-
متحدہ عرب امارات میں ییلو الرٹ جاری
-
بگ بیش لیگ: حارث رؤف جان لیوا حادثے سے بال بال بچ گئے
-
پولیس آفیسر کی گھر لائی خاتون سے زیادتی
-
ہنی مون ٹرپ پر جھگڑا ، نوبیاہتا جوڑے نے واپس آتے ہی خودکشی کر لی
-
زلزلے کے جھٹکے،لوگ کلمہ طیبہ اور درود شریف کا ورد کرتے ہوئے گھروں سے باہر نکل آئے
-
مغربی ہواؤں کا سلسلہ ملک میں داخل، بارشوں اور برفباری کی پیشگوئی
-
صارفین کے میٹرز کو ڈیفیکٹو کوڈ لگا کر اوسط بلز چارج کرنے پر ریلیف دینے کا فیصلہ
-
ٹیکنو نے قسط بازار 2025 میں آسان قسطوں پر سمارٹ فونز کی پیشکش متعارف کروادی
-
طلاق کے بعد نیا ہنگامہ، عماد وسیم کی مبینہ گرل فرینڈ نائلہ راجہ کا بیان سامنے آ گیا















































