نئی دہلی(نیوز ڈیسک) ہندوستان کے وزیر دفاع منوہر پاریکر نے پاکستان پر ‘سونے کا ڈرامہ’ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ وہ پٹھان کوٹ ایئربیس پر ہونے والے دہشت گردوں کے حملے کی تحقیقات میں سنجیدہ نہیں ہے۔پریس ٹرسٹ آف انڈیا کے مطابق مذکورہ معاملے پر ہندوستان کو ہونے والی پریشانی کے حوالے سے منوہر پاریکر کا کہنا تھا کہ ‘اگر کوئی سونے کا ڈرامہ کررہا ہے تو پھر تلاش کرنا مشکل ہوجائے گا’۔وہ پاکستان کی جانب سے کیے جانے والے ممکنہ دعوے کے حوالے سے بات کررہے تھے، جس میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان کی جانب سے فراہم کردہ شواہد مضبوط نہیں ہیں۔خیال رہے کہ پاکستان نے یہ دعویٰ بھی کیا تھا کہ ہندوستان کی جانب سے فراہم کردہ موبائل نمبرز ‘غیر رجسٹر اور جعلی شناخت کے حامل ہیں’۔اس حوالے سے پاریکر کا کہنا تھا کہ ‘جعلی شناخت اور ان نمبروں کا رجسٹر نہ ہونا بھی ملی بھگت کی جانب ہی اشارہ کرتا ہے۔ آپ کو تحقیقات کرنا ہوں گی کہ انھیں یہ غیر رجسٹر نمبر کس نے فراہم کیے’۔پاریکر نے کہا کہ ہندوستانی حکومت مسلسل پاکستان کو حملوں سے متعلق شواہد دیتی رہی ہے۔ ‘اگر کوئی سنجیدہ ہے تو اسے لازمی کارروائی کرنا چاہیے’۔پاکستانی تحقیقاتی ٹیم کے پٹھان کوٹ بیس میں داخلے کی اجازت کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال پر ہندوستانی وزیردفاع کا کہنا تھا کہ وہ ایسی کسی بھی درخواست کے حوالے سے آگاہ نہیں ہیں۔انھوں ںے کہا کہ ‘جہاں تک ایئربیس اور دفاعی تنصیبات کا تعلق ہے، وہاں وزارت دفاع کی اجازت کے بغیر کوئی داخل نہیں ہوسکتا’۔انھوں نے ایک بار پھر کہا کہ انھیں جو بھی معلومات چاہیئیں، وہ خارجہ امور کی وزارت کے حوالے سے این آئی اے کے ذریعے حاصل کی جاسکتی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ‘واقعہ یہاں (ہندوستان میں) ہوا ہے اور ہم تحقیقات کرچکے ہیں کہ یہاں کیا ہوا ہے۔ ہم نے ا±ن (پاکستان) سے یہ مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس واقعہ میں اپنے ملک کے لوگوں کے کردار کے حوالے سے تحقیقات کریں’۔ہندوستانی وزیر دفاع کا مزید کہنا تھا کہ وہ امریکا کی جانب سے پاکستان کو ایف-16 جنگی طیاروں کی فراہمی کے فیصلے سے ‘دکھی’ ہوئے ہیں۔منوہر پاریکر کا کہنا تھا کہ وزارت، فوج کی کمزوری اور کاہلی کو ختم کرنا چاہتی ہے۔تاہم پریس ٹرسٹ آف انڈیا کے مطابق انھوں نے یہ واضح کیا کہ ‘مسلح افواج کے اہم جزو پر سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا’۔