نیویارک(انٹرنیشنل ڈیسک)امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ واشنگٹن نے ایران پر سائبر حملے کا منصوبہ تیار کیا تھا جس پر عمل درآمد ایران کے جوہری مسئلے کو سفارتی طریقے سے حل کرنے کی کوششوں کی ناکامی اور جنگ کے آغاز کی صورت میں کیا جا سکتا تھا۔امریکی اخبار’’ نیو یارک ٹائمز‘‘ کی رپورٹ کے مطابق ’’زیوس نیٹرو ‘‘نامی منصوبہ باراک اوباما کے دور حکومت کے ابتدائی سالوں میں تیار کیا گیا تھا تاکہ ایران کے میزائل شکن دفاعی نظام، مواصلاتی نظام اور توانائی کے نظام کے اہم ٹھکانوں کو ناکارہ بنایا جا سکے۔ 14 جولائی کو ایران اور چھہ فریقی مصالحت کار گروپ کے درمیان جوہری پروگرام کے حل سے متعلق حتمی معاہدہ کئے جانے کے بعد اس منصوبے کو منجمد کر دیا گیا۔اس منصوبے پر عمل درآمد کرنے کے لئے ہزاروں امریکی فوجیوں اور انٹیلی جنس کے اہلکاروں کی شرکت اور کروڑوں ڈالر کی ضرورت ہے۔ اس کے علاوہ ایران کے کمپیوٹر نیٹ ورک میں جاسوسی آلات لگانا چاہیے۔نیو یارک ٹائمز کے مطابق امریکی انٹیلی جنس اداروں نے ایک چھوٹا منصوبہ بھی تیار کیا تھا تاکہ شہر قم کے قریب پہاڑی علاقوں میں واقع یورینیم افزودہ کرنے والے کارخانے فردو پر سائبر حملہ کیا جا سکے۔