نئی دہلی (نیوزڈیسک) بھارت کے ممتاز قانون دان اور سابق اٹارنی جنرل سولی سوراب جی نے کہا ہے کہ افضل گرو کی پھانسی کو غلط کہنا یا پاکستان کے حق میں نعرے بازی غداری کے ضمن میں نہیں آتے ہاں البتہ یہ افسوسناک ضرور ہے۔ بھارتی اخبار کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں سولی سوراب جی نے غداری کے ضمن میں عائد کی جانےوالی دفعہ کا مفہوم سمجھاتے ہوئے کہا کہ حکومت کے ساتھ اختلاف یا مظاہرہ غداری کی ضمن میں نہیں آتے تاہم اس اختلاف کیلئے کسی کی تشدد پر اکسانا غداری ہے اور اس دفعہ کے تحت مقدمہ چلایا جا سکتا ہے- انھوں نے پٹیالہ ہاﺅس کورٹ کے احاطے میں وکلاء کے ہاتھوں صحافیوں پر تشدد کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے واقعہ میں ملوث وکلاءکے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ بھی کیا- واضح رہے کہ گذشتہ روز جے این یو اسٹوڈنٹ یونین کے صدر کنہیاکمار کی عدالت میں پیشی کے دوران حکومت کے حامی وکلاءنے میڈیا اور طلباء پر عدالت کے احاطے میں تشدد کیا تھا- مار پیٹ کے اس معاملے میں بی جے پی کے چند لیڈر بھی پیش پیش تھے-