دوحہ(نیوز ڈیسک)تیل پیدا کرنے والے چار ممالک سعودی عرب، قطر اور وینزویلا سمیت روس نے بھی تیل کی پیداوار روکنے پر اتفاق کیا ہے،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق گزشتہ روز یہ اعلان چاروں ممالک کے وزرا کی دوحہ میں ملاقات کے بعد کیا گیا۔یہ فیصلہ تیل کی قیمتوں کو مستحکم کرنے کے لیے کیا گیا ہے جو حالیہ مہینوں میں تیزی سے گری ہیں۔اس اقدام سے حالیہ دنوں کے مقابلے تیل کی قیمتوں میں تو استحکام آ جائے گا لیکن ماضی کے مقابلے میں اس کا منافع کم ہی رہے گا۔سعودی عرب کے تیل کے وزیر علی النعیمی کا کہنا تھا کہ 146جنوری کے لیول کے بعد تیل کی پیداوار روکنا مارکیٹ کے لیے قابلِ برداشت ہوگا۔ ہم قیمتوں میں کوئی بڑی تبدیلی نہیں چاہتے لیکن چاہتے ہیں کہ تیل کی قیمتیں طلب کے مطابق اور مستحکم ہوں،میدیارپورٹس کے مطابق بند کمرے میں کی جانے والی اس ملاقات سے اندازہ ہوتا ہے کہ چاروں ممالک کے موقف میں فرق رہا ہو گا کیونکہ سعودی عرب قیمتوں کے تعین سے زیادہ مارکیٹ میں اپنے حصص محفوظ رکھنے میں زیادہ دلچسپی رکھتا ہے۔سٹی انڈیکس کے تجزیہ کار فواد رزاق زادہ کا کہنا ہے کہ اس اعلان نے مارکیٹ کو مایوس کیا ہے کیونکہ توقع کی جا رہی تھی کے پیداوار کو محدود کیا جائے گا، نہ کہ مکمل طور پر بند۔ان کا مزید کہنا تھا مختصر عرصے کے لیے تیل کی قیمتیں دباو میں آئیں گی۔ بہرحال یہ صحیح جانب ایک قدم ہے اور اگر تیل پیدا کرنے والے دیگر بڑے ممالک بھی اسی فیصلے پر عمل کریں تو یہ تیل کی قیمتوں کو مزید گرنے سے روکنے میں مددگار ثابت ہو گی۔وینزویلا کے وزیرِ تیل نے حالیہ ہفتوں میں تیل کی پیداوار روکنے کے حوالے سے تیل پیدا کرنے والے بڑے ممالک کا دورہ کیا تاکہ انھیں تیل کی قیمتیں مستحکم کرنے کے لیے قائل کیا جا سکے۔انھوں نے بدھ کو تہران جا کر ایرانی اور عراقی وزرا سے اسی بارے میں ملنے کا بھی عندیہ دیا۔گذشتہ ماہ پابندیاں ختم ہونے کے بعد ایران نے ہفتے کے آغاز پر ہی یورپ کو تیل کی فراہمی شروع کی ہیں۔